ڈالر کی اونچی پرواز، 128.75 روپے کا ہو گیا

اوپن مارکیٹ میں بحرانی کیفیت کے سبب ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 129.55 روپے کی بلند ترین سطح تک  پہنچ گئی

اوپن مارکیٹ میں بحرانی کیفیت کے سبب ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 129.55 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

تجارتی و کرنٹ اکائونٹ خسارے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر پر شدید دبائو کے نتیجے میں پیر کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی اڑان سارا دن تسلسل سے جاری رہی جو کاروبار کے اختتام پر 6 روپے 45 پیسے کے اضافے کے ساتھ 127.99  روپے  پر بند ہوئی  جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر اونچی پرواز کے بعد 4.75 روپے  کے اضافے سے 128.75  روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند کیا گیا۔  انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر قدر میں اضافے کے نتیجے میں پاکستان پر زرمبادلہ میں بیرونی قرضوں کے حجم میں 600 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔  انٹربینک مارکیٹ میں ڈالرکی اڑان صبح 9.45 بجے سے شروع ہوئی لیکن اوپن کرنسی مارکیٹ میں 1 گھنٹے کے توقف کے بعد ڈالر کی فروخت کو نئی اڑان کے ساتھ شروع کیا گیا  ڈالر کے اوپن ریٹ انٹربینک کے تناظرمیں بتدریج بڑھتے رہے۔

اوپن مارکیٹ میں بحرانی کیفیت کے سبب ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 129.55 روپے کی بلند ترین سطح تک  پہنچ گئی تاہم بعد میں ڈالرکی قیمت میں معمولی کمی واقع ہوئی  جس کے نتیجے میں اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4.75  روپے کے اضافے سے 128.75  روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند کیا گیا۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر Malik Bostan کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ادائیگیوں کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی آ رہی ہے  اور ڈالر کی قدر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر سے ملک میں مہنگائی کا سیلاب امڈ آئے گا اور روزمرہ استعمال کی ضروری درآمدی اشیا، پٹرول سمیت ہر شے کی قیمت بڑھ جائے گی جبکہ مقامی صنعتوں میں استعمال ہونے والے درآمدی خام مال کی قیمت بڑھنے سے پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہو جائے گا۔  روپے کی قدر میں کمی کے بعد غیر ملکی قرضوں کے حجم میں بھی خطیر اضافہ ہو گیا ہے۔ اشیائے تعیش کی درآمدات کی وجہ سے ملکی برآمدات اور درآمدات میں 37 ارب ڈالر کا نمایاں فرق اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی  جیسے عوامل بھی روپے کی قدر میں کمی کے اسباب ہیں۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ ساڑھے 7 ماہ کے دوران روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 12.49 روپے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔  ڈالر مہنگا ہونے کے ساتھ سونے کی  قیمت  بھی 450 روپے اضافے کے ساتھ 59650 روپے تولہ ہو گئی۔

No comments.

Leave a Reply