کمبوڈیا میں حکمران جماعت کا تمام نشستوں پر کامیابی کا دعوی

کمبوڈیا میں وزیر اعظم ہن سین کی جماعت نے عام انتخابات میں تمام 125 نشستوں پر کامیابی کا دعوی کیا ہے

کمبوڈیا میں وزیر اعظم ہن سین کی جماعت نے عام انتخابات میں تمام 125 نشستوں پر کامیابی کا دعوی کیا ہے

 کمبوڈیا ۔۔۔ نیوز ٹائم

کمبوڈیا میں وزیر اعظم Hun Sen کی جماعت نے عام انتخابات میں تمام 125 نشستوں پر کامیابی کا دعوی کیا ہے۔  تاہم، عالمی ناقدین نے رائے دہی کو درست قرار نہیں دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ تاریخی کامیابی کی وجہ حکومت کی جانب سے مخالفین کی پکڑ دھکڑ ہے۔ حکمران کمبوڈین پیپلز پارٹی کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کی بنیاد پر ابھی تک باقی 19 جماعتوں میں سے کوئی ایک جماعت واحد نشست بھی نہیں جیت پائی ہے۔

ناقدین نے انتخابات کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ Hun Sen کی حکومت طاقت کے بل پر حکمرانی کا راستہ اپنا رہی ہے۔  میڈیا کے خلاف کارروائی کی گئی اور ملک میں سب سے معروف حزب اختلاف کی جماعت کو رائے دہی سے دور رکھا گیا۔  نومبر میں سپریم کورٹ نے کمبوڈین نیشنل ریسکیو پارٹی کو تحلیل کر کے کالعدم قرار دے دیا تھا۔ اس کے قائد Kem Sokha کو غداری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا، تاہم وہ اس الزام کو مسترد کرتے ہیں۔

کالعدم کمبوڈین نیشنل ریسکیو پارٹی کے سابق رہنما Sam Rainsy کا کہنا ہے، کہ ہم ایک پرامن احتجاج کرنے جا رہے ہیں۔Sam Rainsy کہتے ہیں، کہ رائے دہی کا نتیجہ طے شدہ تھا۔  ان کا کہنا ہے کہ کمبوڈیا کی عوام کو چاہیئے کہ وہ عالمی برادری سے Hun Sen کی حکومت پر پابندی عائد کرنے کا کہیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔  وائٹ ہائوس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، کہ انتخابات آزاد اور منصفانہ نہیں تھے،  اور کمبوڈیا کی عوام کی خواہشات کی نمائندگی میں ناکام رہے ہیں۔  بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اپنے ردعمل پر غور و فکر کر رہی ہے، اس کا کہنا ہے کہ کمبوڈیا کی حکومت کے کچھ ارکان پر عائد ویزا پابندیوں کو خاطر خواہ بڑھایا جا سکتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply