ایرانی کرنسی کی گراوٹ، عراقی سرمایہ کار کروڑوں کی رقم سے محروم، ایران میں بدحال معیشت پر ہنگامے پھوٹ پڑے

امریکی ڈالر کی قیمت  115400ایرانی ریال تک پہنچ چکی ہیں

امریکی ڈالر کی قیمت 115400ایرانی ریال تک پہنچ چکی ہیں

تہران ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایران کی سرکاری کرنسی ‘تومان’ کی امریکی ڈالر اور دوسری عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں غیر معمولی کمی کے نتیجے میں عراقی سرمایہ کاروں کی ایرانی بنکوں میں ڈیپازٹ کی گئی کروڑوں کی رقم ڈوب گئی ہے۔ العربیہ کے مطابق عراق کے ایک سرمایہ دار  Haider al-Husseinawi نے بتایا کہ اس نے ایران کے ایک بنک میں 1 لاکھ ڈالر جمع کرا کے  رکھے تھے۔ ایرانی کرنسی کی گراوٹ کے نتیجے میں اس کی رقم آدھی رہ گئی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ایرانی بنک میں جمع کرائی گئی رقم پر اسے ماہانہ 2500 ء ڈالر تک منافع ملتا رہا ہے۔ خیال رہے کہ ایرانی بنکوں نے ایرانی سرمایہ کاروں کے منافع کی شرح میں 25 فیصد اضافہ کر رکھا ہے تاکہ وہ ایرانی بنکوں میں زیادہ سے زیادہ رقوم جمع کرائیں۔ Haider al-Husseinawi نے بتایا کہ ایرانی بنک صرف ڈالر میں رقم وصول کرتے ہیں جبکہ منافع ایرانی کرنسی تومان میں ادا کیا جاتا رہا ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں ایرانی کرنسی ‘تومان’ امریکی ڈالر کے مقابلے میں 1200 کی کم ترین سطح پر آ گیا تھا۔  ایران پر عائد کردہ امریکی اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی کرنسی کو شدید بحران کا سامنا ہے۔

دوسری جانب ایران میں کسانوں کے احتجاج نے ملک گیر حکومت مخالف مظاہروں کی شکل اختیار کر لی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تہران میں رواں ماہ کے اوائل سے شروع ہونے والے کسانوں کے احتجاج اب حکومت مخالف مظاہروں میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ ڈالر کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قدر نے معیشت کو بدحال کر دیا ہے۔ دارالحکومت کی ہر بڑی شاہراہ پر ہزاروں شہری سراپا احتجاج ہیں اور حکومت مخالف نعرے لگا رہے ہیں۔ گزشتہ روز تہران میں مکمل ہڑتال کی گئی تھی اس دوران تمام مرکزی بازار بند رہے اور معمولات زندگی معطل رہے  جبکہ مظاہرین کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اور فوج کی نفری تعینات کی گئی تھی۔ مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے طاقت کا استعمال کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔

دوسری جانب ایرانی حکومت نے 2009 ء سے گھروں میں نظربند اصلاح پسند اپوزیشن رہنمائوں 76 سالہ Mir Hussain Mousavi Khamna اور 80 سالہ Mahdi Kirobi کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس Ayatollah Khamenei 10 دن کے اندر حتمی فیصلہ کر لیں گے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ مظاہروں کو روکنے کے لیے ان دونوں رہنمائوں کو رہا کر دیا جائے گا۔  واضح رہے 11 جولائی کو ایک ایرانی صوبے کے کسانوں نے حکومتی پالیسی کے خلاف احتجاجاً اپنے ٹریکٹر شاہراہ پر کھڑے دیئے تھے  جس پر ایرانی فورسز نے کسانوں پر پلٹ گنوں کا استعمال کیا تھا جس کے بعد کسانوں کا احتجاج پورے ملک میں پھیل گیا تھا۔  دوسری جانب امریکی ڈالر کی قیمت 115400ایرانی ریال تک پہنچنے کے بعد تاجر اور عام شہری بھی احتجاج میں شامل ہو گئے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply