ترک لیرا بدستور زوال پذیر، کرنسی کی قیمت میں 7.24 پوائنٹ مزید کم

ترک لیرا 40 فیصد ڈالر کے مقابلے میں نیچے چلا گیا ہے

ترک لیرا 40 فیصد ڈالر کے مقابلے میں نیچے چلا گیا ہے

انقرہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا سے سفارتی اور معاشی کشیدگی کے بعد ترکی کی کرنسی لیرا کی ڈالر کے مقابلے میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ ترکی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے امکانات میں کمی کے خدشات کے بعد  گذشتہ روز ترک لیرا ڈالر کے مقابلے میں مزید 7.24 پوائنٹس نیچے آ گیا۔ دوسری جانب ترک وزیر خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لیرا کی قیمت میں مسلسل کمی ترکی پر کھلا حملہ ہے۔ اتوار کی رات اور سوموار کو علی الصباح ایشیا اور پیسفیک میں ترک لیرا کی قیمت 7.24 کو چھونے کے بعد پھر 7.06 پر آ گیا تھا۔

ترک وزیر برائے خزانہ Berat Albayrak نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی حکومت نے کرنسی کا معیار بچانے کے لیے پلان تیار کیا ہے، ریاست کے تمام ادارے جلد ہی اس حوالے سے ضروری اقدامات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں قومی کرنسی کی قیمت کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔  اخبار حریت کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے بنکوں اور اکنامک سیکٹر کے لیے ایک نیا پلان تیار کیا ہے۔  چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کو بھی اس منصوبے کا پابند بنایا جائے گا تاکہ کرنسی کے لین دین میں ہونے والے نقصان سے بچا جا سکے۔

خیال رہے کہ رواں سال کے دوران ترک لیرا 40 فیصد ڈالر کے مقابلے میں نیچے چلا گیا ہے۔  ماہرین کا کہنا ہے کہ ترک لیرہ کی گراوٹ کے کئی اسباب ہیں۔ ایک بڑا سبب امریکا کے ساتھ کشیدگی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ترک صدر کا ملک کی اقتصادیات پر اثر انداز ہونا اور افراط زر سے بچنے کے لیے شرح منافع میں کمی کے اقدامات بتائے جاتے ہیں۔ ترک صدر Tayyip Erdogan متعدد بار عوام سے لیرا خریدنے کی اپیل کی ہے۔ امریکا کی طرف سے ترکی سے اسٹیل اور ایلومینیم کی خریداری پر ٹیکس بڑھانے کے بعد ترک لیرا کی قیمت 20 فیصد کم ہو گئی تھی۔

No comments.

Leave a Reply