قطب شمالی میں روس کی بڑھتی فوجی قوت سے یورپ خوفزدہ

قطب شمالی میں روس نے فوجی تربیت اور مشقوں میں اضافہ کیا ہے

قطب شمالی میں روس نے فوجی تربیت اور مشقوں میں اضافہ کیا ہے

لندن  ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایک برطانوی تھنک ٹینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ قطب شمالی میں روس کی فوجی سرگرمیوں میں 2014ء  سے بہت تیزی آئی ہے اور اس نے مستقل فوجی چھائونی بھی قائم کر لی ہے۔ برطانوی تھنک ٹینک Henry Jackson سوسائٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قطب شمالی میں روس نے فوجی تربیت اور مشقوں میں اضافہ کیا ہے، نئی بریگیڈز بنائی ہیں اور قدرتی وسائل کا استیصال کر رہا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ماسکو نے نئے برف توڑ جہاز بنا رہا ہے، سوویت دور کے فوجی اڈے دوبارہ کھول دیے گئے ہیں اور قطب شمالی میں میزائل وارننگ نظام بھی نصب کر دیا ہے۔ تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق روس Aerodrums   بھی بحال کر رہا ہے  اور Arctic Trefoil میں بہت بڑے فوجی اڈے کی تعمیر پر کام شروع کر دیا ہے۔روس دیگر ممالک کی فضائی حدود کی تواتر سے خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ نیٹو کو فوری طور پر قطب شمالی کے حوالے سے حکمت عملی بنانی ہو گی اور سیکورٹی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر کام کرنا ہو گا۔

روس کی جانب سے یہ اقدامات ایسے وقت کیے جا رہے ہیں، جب روس اور مغرب کے درمیان 2015ء  میں Crimea پر روس کے کنٹرول کے بعد کشیدگی جاری ہے۔ روس نے اپنی تمام سرحدوں پر فوجیوں کی تعداد بڑھا دی ہے،  جس کے باعث نیٹو کو بھی ہزاروں فوجی مشرقی یورپی اتحادیوں کی حفاظت کے لیے تعینات کر رہا ہے۔ ان ممالک میں Estonia ، Latvia ، Lithuania اور Poland شامل ہیں۔ تھنک ٹینک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ موسمی تبدیلی کے باعث قطب شمالی کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ برف پگھلنے سے ممالک کے لیے آسان ہو گیا ہے کہ وہ قدرتی وسائل کا استیصال کریں۔

دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ قطب شمالی میں قائم فوجی اڈے پر 2 ٹی یو 160 بمبار طیارے پہنچ گئے ہیں اور ان کے پہنچنے سے Airfield located in Shukaku پر تعیناتی مکمل ہو گئی ہے۔وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 Strategic بمبار طیارے پہلی بار Aerodrums پر لینڈ کیے ہیں اور وہ طویل فاصلے کی فلائٹ کی مشق میں حصہ لیں گے۔ 2 ٹی یو 160 بمبار طیاروں نے بغیر رکے اپنے بیس سے Aerodrums کا سفر کیا،  جس میں انہوں نے 7 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان مشقوں میں 10 ٹی یو 160 بمبار طیارے اور ٹی یو 95 ایم ایس جہاز حصہ لے رہے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply