روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی فوج اور حکومت دونوں ملوث ہیں۔ اقوام متحدہ

گزشتہ سال میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر سخت مظالم کئے گئے

گزشتہ سال میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر سخت مظالم کئے گئے

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

گزشتہ سال میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر سخت مظالم کئے گئے  جبکہ ان کی نسل کشی کرتے ہوئے لاکھوں مسلمانوں کو قتل کیا گیا ہے۔  اس دوران میانمار حکومت نے بھی ان مظالم کو روکنے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ خاموش تماشائی بنی رہی۔ میانمار فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر دل دہلا دینے والے مظالم کئے ہیں جسے دیکھ کر کوئی بھی انسان حیران رہ جاتا ہے۔ طویل مدت گزرنے کے بعد اقوام متحدہ نے میانمار فوج اور حکومت کو ان مظالم کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سابق سربراہ Zeid Ra’ad Al Hussein نے کہا ہے  کہ میانمار میں فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھانے جانے والے مظالم پر میانمار کی رہنما Aung San Suu Kyi کو مستعفی ہو جانا چاہیے تھا۔ Zeid Ra’ad Al Hussein نے مزید کہا ہے کہ سوچی نے اس معاملے پر جو معذرت خواہانہ رویہ اختیار کیا وہ انتہائی قابل افسوس ہے  اس سے بہتر تھا کہ وہ خاموش رہتیں حالانکہ رہنما کے طور پر وہ بہت کچھ کرنے کی پوزیشن میں تھیں۔ اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ نوبل انعام Aung San Suu Kyi کو میانمار فوج کی ترجمانی کرنے کے بجائے مسلمان اقلیت کے حق میں بات کرنی چاہیے تھی اور فوج کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کی مذمت کرنی چاہیے تھی مگر وہ ان کا دفاع کرتی رہیں۔

No comments.

Leave a Reply