جاپان میں اسلامی تعلیم کے لئے اسکول قائم: خاص رپورٹ

 ٹوکیو میں اقرا انٹرنیشنل اسلامک اسکول

ٹوکیو میں اقرا انٹرنیشنل اسلامک اسکول

نیوز ٹائم

جاپان ان غیر مسلم ممالک میں سے ایک ہے جہاں بچوں کو دنیاوی تعلیم تو میسر ہے تاہم دینی تعلیم کی کمی ہمیشہ ہی محسوس کی جاتی رہی ہے۔ اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درد دل رکھنے والے شہریوں نے اقرا کے نام سے ٹوکیو میں اقرا انٹرنیشنل اسلامک اسکول کی بنیاد اب سے 4 سال قبل رکھی جہاں کم فیسوں کے ساتھ کیمبرج کی اعلی تعلیم کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیم بھی بچوں کو فراہم کی جاتی ہے ۔ تیسری دنیا کے ممالک کے مسلمان شہریوں کی اکثریت پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسے ممالک پر مشتمل ہوتی ہے وہ اپنے بہتر مستقبل کے لیے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہجرت کر کے اپنا اور اپنے اہلخانہ کے بہتر مستقبل کے لیے دن رات ایک کر دیتے ہیں۔ بہت بڑی اکثریت وہاں کی مقامی خواتین کو مسلمان کر کے شادیاں بھی کر لیتے ہیں تاہم غیر مسلم ملک میں رہنے کے سبب ان کے ہونے والے بچوں کو دین اسلام کی بہتر تعلیم کی فراہمی ہمیشہ ہی ایک مسئلہ رہتی ہے۔

ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ مسلمان والدین محسوس کرتے ہیں کہ ان کی اولاد دین سے دور ہوتی جا رہی ہیں اور زندگی بھر جمع کی جانے والی ان کی دولت ان کو اور ان کی اولاد کو دین سے دور لے جا رہی ہے۔بہت سارے ممالک میں اب ہمارے مسلمان بھائی اس بات پر توجہ دے رہے ہیں کہ ان کے بچوں کو ان کے ملک میں ہی بہتر اسلامی تعلیم دنیاوی تعلیم کے ساتھ میسر آ سکے جس کے لیے تعلیم یافتہ افراد نے اعلیِ معیار کے انٹرنیشنل اسلامک اسکول قائم کیے ہیں۔ گزشتہ دنوں اسکول کے ڈائریکٹر مصطفی اور اسد نواز کی دعوت پر اسکول کا دورہ کیا جہاں اس شاندار اسکول کے تعلیمی نظام کو سمجھنے اور دیکھنے کا موقع ملا۔ مصطفی کے مطابق اب سے چار سال قبل جاپان میں معیاری اسلامی تعلیم کی کمی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ اسکول کی بنیاد رکھی جو no پرافٹ اور no lossکے تحت رکھی گئی تاہم ہمیشہ ہی loss کا سامنا رہا ہے جو دوست اور مخیر حضرات آپس میں مل کر پورا کرتے ہیں۔

شروع میں اسکول میں صرف  18طلبہ تھے اب بڑھ کر 80 طلبہ تک پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں برطانوی نصاب تعلیم کے ساتھ ساتھ بنیادی اسلامی تعلیم جس میں نماز اور بنیادی اسلامی عقائد کے ساتھ ساتھ قران پاک کی تعلیم بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس اسکول میں 14 اساتذہ ہیں جو امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، جاپان، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھتے ہیں  تاکہ بچوں کو اعلی ترین معیار کی تعلیم فراہم کی جا سکے۔ صرف یہی نہیں بلکہ بچوں کو ٹوکیو سمیت دیگر علاقوں سے پک اینڈ ڈراپ کی سہولت کے لیے بھی اسکول وین موجود ہے  جبکہ ٹرینوں سے بھی بااآسانی اسکول پہنچا جا سکتا ہے۔

مصطفی کے مطابق بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اسکول کے دو کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں،  اقرا اسکول کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن اسد نواز کے مطابق یہ اسکول جاپان میں رہنے والے تمام ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان والدین کے لیے نعمت سے کم نہیں ہیں۔ ان کے دو بچے اسی اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔ اسد نواز کے مطابق وہ پاکستان جانے کا فیصلہ کر چکے تھے لیکن اس اسکول کو دیکھنے  اور یہاں کے شاندار میعار سے متاثر ہو کر انہوں نے اپنے بچوں کو یہاں داخل کرایا  اور صرف تین ماہ میں ان کے بچے نہ صرف روز مرہ کی بہت ساری دعائوں سے واقف ہو چکے ہیں بلکہ حلال، حرام کی تمیز بھی سیکھ چکے ہیں۔ یہ بچے بنیادی اسلامی عقائد نماز کی پابندی اور بہترین انگریزی سے بھی واقف ہو رہے ہیں جبکہ فیس بھی انتائی مناسب ہے جو عام تنخواہ دار آدمی بھی برداشت کر سکتا ہے۔ اسد نواز نے جاپان میں تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اسلامک اسکول میں تعلیم دلوائیں تاکہ ان کی دنیا کے ساتھ آخرت بھی سنور سکے۔

No comments.

Leave a Reply