نیب نے اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات احتساب عدالت میں پیش کر دیں

نیب نے اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات احتساب عدالت میں پیش کر دیں

نیب نے اسحاق ڈار کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات احتساب عدالت میں پیش کر دیں

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

قومی احتساب بیورو (نیب) نے عدالت کی ہدایت پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش کر دیں۔ نیب کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دبئی میں 3 فلیٹس، ایک لگژری گاڑی، گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور اسلام آباد میں چار پلاٹس ہیں۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں اسحاق ڈار شراکتدار بھی ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں، میاں، بیوی نے ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں 3453000 کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر جائیداد قرقی کے عدالتی نوٹسز کی تعمیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کی پاکستان میں موجود جائیداد فروخت کرنے سے متعلق نیب کی درخواست پر سماعت کی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق نے سماعت شروع ہونے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقررہ وقت گزرنے تک اعتراض نہ آئے تو جائیداد فروخت کی جا سکتی ہے  اور جائیداد قرق کرنے کے 6 ماہ بعد تک ملزم عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم اسحاق ڈار کی جانب سے ابھی تک کوئی اعتراض نہیں آیا، جائیداد کی فروخت کے بعد بھی اگر ملزم پیش ہو جائے تو اسے حقوق فراہم کیے جا سکتے ہیں۔عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اسحاق ڈار کی کچھ جائیدادیں لاہور اور اسلام آباد میں بھی ہیں، جو پراپرٹیز عدالتی دائرہ کار میں نہیں آتیں، اس سے متعلق حکم جاری کیا جائے۔

عدالت نے اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تمام تفصیل مانگتے ہوئے سماعت میں وقفہ کیا جس کے بعد نیب کی جانب سے تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ نیب کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دبئی میں 3 فلیٹس، ایک لگژری گاڑی، گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور اسلام آباد میں 4 پلاٹس ہیں۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں اسحاق ڈار شراکتدار بھی ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں 6 گاڑیاں ہیں، میاں، بیوی نے ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں 3453000 کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر جائیداد قرقی کے عدالتی نوٹسز کی تعمیلی رپورٹ طلب کر تے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

No comments.

Leave a Reply