منگول: تقریباً 40 ملین افراد کے قاتل

یہ گھڑ سوار منگول جنگجو سینٹرل ایشیا سے 13ویں صدی سے نکلے اور یورو ایشیا میں اپنی سلطنت قائم کرنے لگے

یہ گھڑ سوار منگول جنگجو سینٹرل ایشیا سے 13ویں صدی سے نکلے اور یورو ایشیا میں اپنی سلطنت قائم کرنے لگے

نیوز ٹائم

 سینٹرل ایشیا میں منگول قوم جنگجو تصور کی جاتی ہے۔ انہوں نے یورپ اور ایشیا کے مختلف حصوں پر قبضہ کرنے کا قصد کیا۔ یہ گھڑ سوار جنگجو سینٹرل ایشیا سے 13ویں صدی سے نکلے اور یورو ایشیا میں اپنی سلطنت قائم کرنے لگے۔ ان کے زیر قبضہ علاقوں میں چین، روس، برما تمام سینٹرل ایشیا، بھارت، ایران، عراق، ترکی، بلغاریہ، ہنگری اور پولینڈ شامل تھے۔ ہزاروں گھڑ سوار جنگجو منگولوں نے تقریباً آدھی دنیا پر قبضہ جما لیا تھا۔ اسلامی ممالک اور موجودہ پاکستان میں یہ قدم جمانے میں ناکام رہے۔ یورپ بھی ان کے تسلط سے کافی حد تک محفوظ رہا۔ تہذیب و انسانیت ان منگولوں کی سرشت میں شامل نہ تھی۔ وحشت و بربریت ان کے پورے دور میں چھائی رہی۔

انہوں نے 1211ء  سے 1337ء تک ایک کروڑ 37 لاکھ شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگے۔ معروف محقق Ian Fraser کی ایک تحریر کے مطابق منگولوں کے راستے میں آنے والے ترقی یافتہ شہر اور سرسبز و شاداب کھیت ایسے اجڑ گئے  جیسے کسی ستارے کے ٹکرائو سے برباد ہوئے ہوں۔ منگولوں کی وحشت کا منہ بولتا ثبوت تباہی اور کھنڈر کا منظر پیش کرنے والا فارس کا شہر Nishapur ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس شہر سے گزرتے ہوئے 1221ء میں منگولوں نے 1.7 ملین لوگوں کے خون سے ہاتھ رنگے۔ تقریباً تمام شہری مارے گئے۔

Abbasi caliph کے دارالحکومت بغداد پر قبضہ کے دوران 7 دن قتل عام جاری رہا۔ کوئی 210000 تک شہری ہلاک ہوئے۔ مورخین Genghis Khan Hulagu Khan کی ہلاکتوں کا صحیح اندازہ لگانے سے قاصر ہیں کچھ اعداد و شمار بڑھا چڑھا کر بیان کیے گئے۔ یہ کچھ کم بھی ہو سکتے ہیں۔ منگولوں نے نہ صرف ان اعداد و شمار کی کبھی تردید نہیں کی بلکہ خود بھی انہوں نے اسی قسم کے اعداد و شمار بیان کیے۔

بہت سے مورخین کی تحقیق کے مطابق منگولوں کی 120 سالہ تاریخ میں ایک کروڑ 20 لاکھ شہری ہلاک ہوئے۔ پہلی جنگ عظیم میں تقریباً 7 ملین شہری اور 9 ملین فوجی مارے گئے۔ گولہ بارود ترقی یافتہ نہ تھا۔ افرادی قوت بہت تھی اور براہ راست لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا چنانچہ جانی نقصان ایک کروڑ 60 لاکھ تک پہنچ گیا۔ صنعتی انقلاب کے زمانے میں مشین گنوں، توپوں اور ٹینکوں نے معمولی ہتھیاروں کی جگہ لے لی۔ انہیں زیادہ تر دفاعی مقاصدکے لیے استعمال کیا گیا۔ لہذا First Beatle of Marley میں 250000 فرانسیسی ہلاک ہوئے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ اتنی تعداد میں جرمن باشندے بھی ہلاک ہوئے۔ دوسری جنگ عظیم 1939ء سے 1945 ء  تک جاری رہی۔ اس جنگ میں 21 سے 25 ملین فوجی ہلاک ہوئے باقی جانی نقصان شہریوں کا ہوا۔ اس جنگ میں 2 کروڑ 70 لاکھ روسی فوجی اور شہری مارے گئے۔ یہ کسی بھی جنگ میں کسی ایک ملک کا سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔ 2 کروڑ چینی، 7 ملین جرمن اور 2.5 ملین جاپانی مارے گئے۔ 10ہزار فوجی اور 425000 جاپانی بھی ہلاک ہوئے۔اس سے ثابت ہوا کہ منگولوں نے دنیا کی وحشت ناک جنگیں لڑیں۔

mangol-4

No comments.

Leave a Reply