کرپشن کیس، جنوبی کوریا کے سابق صدر کو 15 سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا

جنوبی کوریا کے سابق صدر لی میونگ بک

جنوبی کوریا کے سابق صدر لی میونگ بک

سیئول ۔۔۔ نیوز ٹائم

کرپشن کسی بھی ملک کی تباہی کا سب سے بڑا عنصر کہلاتا ہے۔  کرپشن کسی بھی ادارے میں ہو وہ ادارے کو دیمک کی طرح کھا جاتا ہے۔ دیگر ممالک میں بھی سیاستدان اور حکمران اکثر کرپشن میں ملوث ہوتے ہیں جس کی وجہ سے پوری قوم غربت سمیت مختلف مسائل کا شکار ہوتی ہے۔  جنوبی کوریا کی عدالت نے کرپشن کیس میں سابق صدر Lee Myung-bak کو 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے سابق صدر Lee Myung-bak کو کرپشن کے الزام میں 15 سال قید اور 13 billion won جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ جنوبی کوریا کی ضلعی عدالت میں سابق صدر Lee Myung-bak پر عائد کرپشن کے الزامات کے کیس کی سماعت ہوئی۔  سابق صدر Lee Myung-bak طبعیت کی ناسازی کے باعث عدالت میں حاضر نہیں ہوئے تھے۔ فریقین کی دلائل سننے کے بعد عدالت نے سابق صدر کی غیر موجودگی میں فیصلہ سناتے ہوئے Lee Myung-bak کو مجرم قرار دیا اور 15 سال قید کی سزا سنا دی۔  سابق صدر کو 13 billion won جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ مقامی عدالت کے جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سابق صدر Lee Myung-bak نے الیکٹرانکس کمپنی سام سنگ کے چیئرمین سے معافی کے عوض billion won بطور رشوت وصول کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

دوسری جانب سام سنگ کی انتظامیہ نے سابق صدر کو رقم کی فراہمی سے انکار کیا تھا اسی طرح 2008 ء سے 2013 ء تک صدر کے عہدے پر فائز رہنے والے سابق صدر Lee Myung-bak نے اپنے خلاف دائر کرپشن کے مقدمات کو سیاسی قرار دیا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل Lee Myung-bak کی پیش رو سابق صدر  Park Geun-hye کو بھی کرپشن کے الزام میں 33 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

No comments.

Leave a Reply