شمالی اور جنوبی کوریا کا 22 گارڈ پوسٹ کو ختم کرنے پر اتفاق، شمالی کوریا کا امریکہ سے پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ

جنوبی کوریا کے میجر جنرل کم دو گی یون اور شمالی کوریا کے لیفٹننٹ جنرل آن اک سان

جنوبی کوریا کے میجر جنرل کم دو گی یون اور شمالی کوریا کے لیفٹننٹ جنرل آن اک سان

سیئول، بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

جنوبی کوریا کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی اور جنوبی کوریا نے آئندہ ماہ 22 گارڈ پوسٹوں کو مکمل طور پر ختم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ گارڈ پوسٹیں دونوں ممالک کی خطرناک اور حساس سرحد پر واقعے ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین ہونے والے مذاکرات میں یہ قدم کشیدہ فوجی حالات کو بہتر کرنے کے حوالے سے تازہ ترین پیشرفت ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ پیشرفت گذشتہ ماہ شمالی کوریا کے دارالحکومت میں ہونے والے دفاعی معاہدے کا نتیجہ ہے جس کے تحت تمام تر کارروائیوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وزارت دفاع کے مطابق ابتدائی طور پر دونوں پڑوسیوں نے نومبر کے آخر تک اپنی سرحد کے ایک کلومیٹر کے اندر 11 فوجی چوکیوں کو ختم کرنے کے علاوہ فوجی ساز و سامان اور سپاہیوں کی واپسی کی ہامی بھری تھی۔یہ مذاکرات جنوبی کوریا کے میجر جنرل Maj. Gen. Kim Do-gyun اور شمالی کوریا کے Lt. Gen. An Ik Sanکے مابین ایک سرحدی گائوں Panmunjom میں ہوئے جو کہ غیر فوجی علاقے میں واقع ہے۔

شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر سونگ یوک

شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر سونگ یوک

دوسری جانب  شمالی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے معاہدے کو نقصان پہنچانے والے اقدامات نہ کرے اور Pyongyang سے پابندیاں فوری ختم کرے۔ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر Song Il-hyok  کا چین میں ڈیفنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پابندیاں اور دبائو بہتری کے بجائے نقصان کا سبب بنتی ہیں، پابندیاں قطعی طور پر اعتمادی سازی اقدامات نہیں بلکہ بھروسہ توڑنے والے اقدامات ہیں۔ اعتماد سازی کے لیے امریکا، شمالی کوریا پر سے پابندیاں فوری ختم کرے، اور بات چیت کا راستہ اپنائے جو کہ دونوں ملکوں اور دنیا کے لیے بہتر اور ضروری ہے۔

No comments.

Leave a Reply