امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر تنائو میں اضافہ

میکسیکو کے ایک قصبے میں وسطی امریکہ کے مہاجرین کی بڑی تعداد کے جمع ہونے کے بعد سرحدی علاقے میں تنائو میں اضافہ ہو گیا ہے

میکسیکو کے ایک قصبے میں وسطی امریکہ کے مہاجرین کی بڑی تعداد کے جمع ہونے کے بعد سرحدی علاقے میں تنائو میں اضافہ ہو گیا ہے

تِجوانا ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکہ کی سرحد کے ساتھ واقع میکسیکو کے ایک قصبے میں وسطی امریکہ کے مہاجرین کی بڑی تعداد کے جمع ہونے کے بعد سرحدی علاقے میں تنائو میں اضافہ ہو گیا ہے۔  پناہ کے متلاشی کئی افراد کے سرحد کی جانب دھاوا بول دینے کے بعد اتوار کے روز امریکی سلامتی حکام نے ایک سرحدی چوکی عارضی طور پر بند کر دی۔ سرحدی قصبے Tijuana میں 13 نومبر سے جمع ہونے والے ان مہاجرین میں سے زیادہ تر کا تعلق Hundras اور دیگر وسطی امریکی ممالک سے ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق سینکڑوں مہاجرین نے اتوار کے روز ایک احتجاجی ریلی نکالی، جس میں امریکی حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پناہ کے متلاشی افراد کی درخواستوں پر کارروائی میں تیزی لائیں۔ اطلاعات کے مطابق ان میں سے بعض نے سرحد کی جانب دھاوا بول دیا تاکہ وہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہو جائیں۔ اس واقعے کے بعد San Diego میں امریکی سرحدی حکام نے ایک بڑی سرحدی چوکی کئی گھنٹوں کے لیے بند کر دی۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سلامتی افواج نے لوگوں کو سرحد سے پیچھے دھکیلنے کے لیے ان پر آنسو گیس پھینکی۔

میکسیکو کے حکام نے اتوار کے روز بتایا کہ وہ سرحد پر ہلہ بول دینے والے تقریبا 500 افراد کو واپس بھیج دیں گے۔باور کیا جاتا ہے کہ تقریباً 10 ہزار وسطی امریکی مہاجرین اس وقت میکسیکو میں ہیں۔ وہ امریکہ میں پناہ کی درخواست دے رہے ہیں، لیکن کاغذی کارروائی میں کئی ہفتے لگنے کے امکان کے باعث تنائو میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply