چاند پر امریکی لینڈنگ سچ یا جھوٹ، روس حقائق تلاش کرے گا

 انیس سو انتر  میں چاند پر پہلا قدم رکھنے کا امریکی دعوی سچ تھا یا جھوٹ روس اس حقائق کا پتہ لگائے گا

انیس سو انتر میں چاند پر پہلا قدم رکھنے کا امریکی دعوی سچ تھا یا جھوٹ روس اس حقائق کا پتہ لگائے گا

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

روسی اسپیس ایجنسی کے سربراہ کے مطابق وہ چاند پر ایک مشن روانہ کریں گے  تاکہ یہ پتا لگایا جا سکے کہ 1969ء میں چاند پر پہلا قدم رکھنے کا امریکی دعوی سچ تھا یا جھوٹ۔ متعدد حلقے امریکی دعوے پر شک کا اظہار کرتے ہیں۔ وائس آف امریکا کے مطابق ایک تجویز کردہ روسی مشن میں ان حقائق کی بھی تصدیق کی جائے گی  کہ آیا امریکی خلائی مشن Apollo 11 کے astronauts نے 20 جولائی 1969 ء کے روز نظام شمسی کے سیارے زمین کے گرد گھومنے والے چاند کی سطح پر لینڈنگ کی تھی۔ روسی اسپیس ایجنسی کے سربراہ Dmitry Rogozin نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے، اس مقصد کے لیے ہم ایک پرواز بھیجیں گے تاکہ یہ تصدیق کی جا سکے کہ وہ وہاں گئے تھے یا نہیں۔

روسی خلائی ایجنسی کے سربراہ نے یہ بات ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہی ہے۔ جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق بظاہر یوں لگتا ہے کہ انہوں نے یہ بات مذاق میں کہی ہے لیکن ان کی اس بات کو سنجیدہ لیا جا رہا ہے کیونکہ ناسا کے اس مشن کے حوالے سے روس میں پہلے ہی سازشی نظریے بہت مشہور ہیں۔ روس چاند پر پہلی مرتبہ اپنے خلانورد 2030ء کے اوائل میں بھیجنا چاہتا ہے۔ سوویت یونین نے چاند پر جانے کے لیے اپنا لونر پروگرام 70ء کی دہائی میں ختم کر دیا تھا کیونکہ اس کوشش میں ان کے چار تجرباتی راکٹ تباہ ہو گئے تھے۔ اپنے نئے مشن میں روس اپنے خلانوردوں کو تقریباً 14 دن کے لیے چاند پر بھیجنا چاہتا ہے۔ روسی خلائی ایجنسی کے سربراہ کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا  کہ کسی بھی ایک ملک کے لیے چاند پر جانے کا پروگرام تنہا جاری رکھنا مشکل ہے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ اس حوالے سے امریکا، یورپ اور چین کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔

Apollo 11کے کمانڈر کے طور پر Neil Armstrongنے چاند کی سطح پر پہلا قدم رکھا تھا۔ اس موقع پر Neil Armstrongکا تاریخی جملہ آج بھی انسانی ذہنوں میں موجود ہے۔ چاند پر قدم رکھنے کے بعد Neil Armstrongکا کہنا تھا کہ یہ انسان کا چھوٹا سا قدم ہے لیکن حقیقت میں انسانیت کی ایک بہت بڑی جست ہے۔

No comments.

Leave a Reply