گیمبیا کے سابق صدر کو امریکا میں آنے کی اجازت کیوں نہ ملی؟

گیمبیا کے سابق صدر یحیی جامع

گیمبیا کے سابق صدر یحیی جامع

بنجول ۔۔۔ نیوز ٹائم

مغربی افریقا کے ملک گیمبیا کے سابق صدر اور ان کے اہلخانہ کو امریکا نے گذشتہ روز اپنے ہاں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ امریکی دفتر خارجہ کے بیان میں گیمبیا کے سابق صدر Yahya Jammeh پر بدعنوانی اور حزب اللہ سمیت دہشت گرد تنظیموں سے رابطے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ العربیہ نیوز چینل کے مطابق قانون کی شق 7031(G)  امریکا میں ایسے افراد کی آمد کی اجازت نہیں دیتی اس لئے گیمبیا کے سابق صدر اور ان کے اہلخانہ کو امریکا سے واپس بھیجا جا رہا ہے۔ مذکورہ قانون میں ایسے حالات کا بیان ملتا ہے کہ جن میں وزیر خارجہ کے پاس غیر ملکی عہدیداروں کی نمایاں بدعنوانی یا پھر انسانی حقوق کی بڑی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہوں تو ایسے افراد اور ان کے اہلخانہ امریکا آنے کے اہل نہیں ہوتے۔

امریکی قانون وزیر خارجہ پر شرط عائد کرتا ہے کہ وہ ایسے عہدیداروں اور ان کے اہل و عیال کو ایسے فیصلے سے متعلق اعلانیہ یا خصوصی طریقے سے آگاہ کرے۔ دفتر خارجہ کا یہ بیان امریکی وزارت خزانہ کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا  جس میں دہشت گرد قرار دیئے گئے حزب اللہ کے ایک رہنما Mohammad Ibrahim Bazi اور گیمبیا کے سابق صدر کے درمیان تعلقات خراب تھے۔ سابق صدر Yahya Jammeh کرپشن کے متعدد الزامات میں ماخوذ تھے۔امریکی وزارت قانون کے مطابق حزب اللہ کے مالی سہولت کار Qasim Tajuddin نے  واشنگٹن عدالت کے سامنے خود پر عائد الزامات کو درست تسلیم کیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے گیمبیا کے صدر  Yahya Jammeh ، Mohammad Ibrahim Bazi کا شریک جرم رہے ہیں۔  دونوں مل کر شامی مہاجر کیمپوں سے مہاجر خواتین کی خرید و فروخت کا کام کرتے تھے اور انسانی سمگلنگ کے اس ذریعے سے حاصل ہونے والی رقم حزب اللہ کو بطور اعانت پیش کی جاتی تھی۔ رپورٹ کے مطابق گیمبیا کا شمار ان سرکردہ ملکوں میں ہوتا ہے جہاں بچوں اور خواتین کی تجارت عروج پر ہے۔ ان افراد کو جبری مشقت اور جنسی ہوس کی تکمیل کے لئے پیش کیا جاتا تھا۔

No comments.

Leave a Reply