روس کے 3 شہروں میں سیاہ برف باری: مقامی میڈیا

سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر شیئر کی گئیں تصاویر میں سیاہ برف کے مناظر پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے

سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر شیئر کی گئیں تصاویر میں سیاہ برف کے مناظر پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

روس کے خطے Kemerovo کے 3 شہروں Prokopyevsk ، Kiselyovsk اور Leninsk-Kuznetsky کے پراسیکیوٹرز سیاہ برف باری کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سائبیرین ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف مقامی افراد کی جانب سے سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر شیئر کی گئیں تصاویر میں سیاہ برف کے مناظر پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، تو دوسری جانب دیگر صارفین یہ دعوی بھی کر رہے کہ کہ سیاہ برف باری خوبصورت لگ رہی ہے۔

مقامی میڈیا نے برف باری کے سیاہ ہونے کا ذمہ دار علاقے میں موجود کوئلے کے مقامی پلانٹس کو قرار دیا ہے۔ Prokopyevskaya فیکٹری کے ڈائریکٹر جنرل Anatoly Volkov  نے Vesti-Kuzbass ٹی وی کو بتایا کہ ان کے پلانٹ میں ہوا کو کوئلے کے پاڈر سے محفوظ رکھنے والی شیلڈ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ Kemerovo کے ڈپٹی گورنر Andrei Panov ، جو ماحولیات کے انچارج بھی ہیں وہ مقامی ماہرین سے اس معاملے پر بات چیت کے لیے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ صرف کوئلے کا پلانٹ اس مسئلے کی وجہ نہیں، کوئلے کے بوائلر، گاڑیوں کا دھواں اور کوئلہ جلانے والے پلانٹ کو بھی ذمہ دار قرار دیا جانا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر علاقہ مکینوں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ اس علاقے میں طویل عرصے سے ماحولیاتی حفاطت کی کمی ہے، جہاں زندگی کوئلے پر مبنی ہے۔ سیاہ برف باری کی تصاویر پر صارف نے تبصرہ کیا کہ کیا جہنم میں برف باری ایسی لگتی ہے؟ ایک صارف نے کہا کہ صفائی کا کوئی نظام نہیں، دھول مٹی، کچرا اور کوئلہ علاقے میں موجود ہے، ہم اور ہمارے بچے اس ماحول میں سانس لے رہے ہیں، یہ محض ایک خواب ہے۔ ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ حکومت عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کرتی ہے لیکن کوئلے کے غبار میں سانس لینے اور اسے ہمارے پھیپھڑوں میں جانے دیتی ہے۔ سوشل میڈیا پر عوام کی ایک بڑی تعداد آلودگی کی وجہ سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہ علاقہ صرف وسائل حاصل کرنے کی جگہ ہے اور حکام یہاں کے حالات اور ثقافت کی پرواہ نہیں کرتے۔ ان شہروں میں گاڑیوں کو بھی سیاہ برف سے ڈھکے ہوئے دیکھا گیا جبکہ اکثر افراد نے آلودگی کی وجہ سے پھیپھڑوں پر پڑنے والے اثرات پر تشویش ظاہر کی۔

No comments.

Leave a Reply