ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اسلام آباد پہنچ گئے، 900 ملین ڈالر کے معاہدے ہوں گے

ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اور وزیر اعظم عمران خان

ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد اور وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد کا طیارہ نور خان ایئر بیس پر اترا۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر وزرا نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا۔ بچوں نے مہاتیر محمد کو گلدستے پیش کیے جبکہ انھیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ ملائیشین وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کے ساتھ اعلی سطح کا وفد اور اہم کاروباری شخصیات بھی پاکستان پہنچی ہیں۔  مہاتیر محمد 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریب میں مہمان خصوصی ہوں گے۔ دفتر خارجہ کے مطابق ملائیشین وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد، پاکستانی صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقاتیں کریں گے۔  وزیر اعظم سے ون آن ون ملاقات کے ساتھ وفود کی سطح پر بھی ملاقاتیں ہوں گی۔ دونوں وزرائے اعظم مختلف صنعتکاروں کی گول میز کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے۔ ملائیشین صنعتکار آٹو موبائل اور ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق ڈاکٹر مہاتیر محمد کا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔ دونوں ممالک کا فوکس معاشی، تجارتی، دفاعی تعلقات میں مزید بہتری لانا ہے۔

مہاتیر محمد کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان تقریبا 900 ملین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوں گے  ملائیشیا کے وزیر اعظم 23 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ کے مہمان خصوصی ہوں گے۔  ان کے ہمراہ اعلی سطح کا ایک وفد بھی ہے جس میں متعدد اہم کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں  ان کے ساتھ 4 بڑے معاہدوں پر دستخط ہوں گے، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈاکٹر مہاتیر محمد کی مصروفیات میں صدر پاکستان سے ملاقات، وزیر اعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات اور بعد ازاں وفود کی سطح پر بات چیت شامل ہے۔  دونوں وزرائے اعظم پاکستان میں آٹو موبائل اور ٹیلی مواصلات کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفسران کے گول میز مذاکرے سے خطاب بھی کریں گے۔ دریں اثنا مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہا ہے کہ ملائیشیا کی جانب سے ٹیلی کام، حلال فوڈ، آئی ٹی اور آٹو سیکٹر میں 800 سے 900 ملین ڈالر (تقریباً سوا کھرب روپے) کی سرمایہ کاری متوقع ہے  انوسمنٹ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کے بجائے بزنس ٹو بزنس ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ عبد الرزاق دائود نے کہا کہ ملائشیا سے فوڈ، آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے وفود پاکستان آئیں گے  ملائشیا کے ذریعے آسیان ممالک تک برآمدات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر ہارون شریف نے کہا کہ ہمارے لیے ملائیشیا کے بزنس نیٹ ورک اور ٹیکنالوجی سے سیکھنے کی ضرورت ہے بزنس فورم میں 30 کے قریب کمپنیوں کے سربراہ شرکت کریں گے اور ملائیشیا کی ساتھ ہماری طویل المدتی کاروباری شراکت ہو گی۔ عبد الرزاق دائود نے مزید کہا کہ پاکستان کے سرمایہ کار سرٹیفکیشن کو اہمیت نہیں دیتے، ہمیں خوراک کی برآمدات میں اضافے کے لئے معیار اور سرٹیفکیشن کو لازمی دیکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبہ میں کمپنیاں واپس آئیں گی کیونکہ اس حوالے سے وزارت پٹرولیم ایک نیا پیکج تیار کر رہی ہے۔ ہارون شریف نے کہا کہ انڈسٹریل تعاون میں چین، ملائشیا سمیت سب ملکوں کیلئے ایک جیسی مراعات ہیں۔

No comments.

Leave a Reply