گولان کے پہاڑیوں کے معاملے پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ الگ تھلگ

گولان ہائٹس پر اسرائیلی عملداری تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے پر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں دیگر ممالک کی تنقید کے باعث امریکہ الگ تھلگ رہ گیا

گولان ہائٹس پر اسرائیلی عملداری تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے پر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں دیگر ممالک کی تنقید کے باعث امریکہ الگ تھلگ رہ گیا

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

گولان ہائٹس پر اسرائیلی عملداری تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے پر، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اجلاس میں دیگر ممالک کی تنقید کے باعث امریکہ الگ تھلگ رہ گیا۔  سلامتی کونسل کا یہ ہنگامی اجلاس شام کی درخواست پر بلایا گیا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایک حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس میں گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی عملداری کو تسلیم کیا گیا ہے۔ اسرائیل نے یہ علاقہ 1967ء کی مشرق وسطی جنگ میں شام سے چھینا تھا۔ اجلاس میں امریکی مندوب نے کہا کہ شام اور اسرائیل کو الگ کرنے والے علاقے میں شامی دستوں کی موجودگی، جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فیصلہ، اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کے تحفظ کے لیے ہے۔ تاہم، برطانیہ اور روس سمیت سلامتی کونسل کے زیادہ تر ارکان نے امریکی فیصلے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ یکطرفہ اقدام بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی ان قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، جن کی امریکہ پہلے حمایت کر چکا ہے۔

No comments.

Leave a Reply