آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع

پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ

پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ

اسلام آباد: ۔۔۔ نیوز ٹائم

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ وزیر اعظم آفس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جزل قمر جاوید باجوہ کو موجودہ معیاد کی تکمیل کے بعد مزید 3 سال کے لے آرمی چیف مقرر کر دیا ہے۔ فیصلہ ملک اور خطے میں جاری امن کی کوششوں کے تسلسل کیلئے کیا گیا ہے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا اعلامیہ وزیر اعظم عمران خان کے دستخطوں سے جاری کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے دستخطوں سے جاری کردہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت  میں توسیع کے  حکمنامہ  پر تاریخ 19 اگست درج ہے۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 25 نومبر 2016 ء کو جنرل راحیل شریف کی جگہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بری فوج کا نیا سربراہ مقرر کیا تھا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی کیرئر کا آغاز 16 بلوچ رجمنٹ میں اکتوبر 1980ء میں کیا تھا۔ وہ کینیڈا اور امریکہ کے دفاعی کالج اور یونیورسٹیوں  سے فارغ التحصیل ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ میں انفرینٹری سکول میں انسٹریکٹر کے طور پر فراض سرانجام دے چکے ہیں۔ وہ کانگو میں اقوام متحدہ کی امن فوج کی کمانڈ سنبھال چکے ہیں۔ وہ راولپنڈی کی انتہائی اہم سمجھی جانے والی 10 ویں کور کو بھی کمانڈ کر چکے ہیں۔ نومبر 2016ء میں نئی تعیناتی سے قبل وہ انسپکٹر جنرل تھے جی ایچ کیو میں جنرل ٹریننگ اور ایولیوایشین بھی رہے۔ جنرل قمر باجوہ انفنٹری سکول کوئٹہ، کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ اور این ڈی یو اسلام آباد میں انسٹرکٹر رہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ انفنٹری بریگیڈ میں بطور بریگیڈ میجر خدمات انجام دیں اور راولپنڈی کور کے چیف آف سٹاف رہے۔ وہ  نادرن ایریاز میں انفنٹری ڈویژن کے کمانڈر بھی رہے۔

پیر کو وزیر اعظم آفس کی طرف سے وزیر اعظم کے دستخط کی حامل جاری کردہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ان کی موجودہ مدت کی تکمیل کی تاریخ سے مزید 3 سال کی مدت کیلئے چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کیا جاتا ہے۔ یہ فیصلہ علاقائی سلامتی ماحول کے پیش نظر کیا گیا ہے۔  یاد رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو 16 ویں چیف آف آرمی اسٹاف کی حیثیت سے کمان سنبھالی تھی ان کی نئی مدت 30 نومبر 2019ء سے شروع ہو گی اور وہ 2022ء تک آرمی چیف رہیں گے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور افغانستان کی صورتحال کے تناظر میں وزیر اعظم نے اپنا آئینی اختیار استعمال کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے کے حالات پر نظر دوڑاتے ہوئے جرنل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایک واضح پیغام جاتا ہے کہ پاکستان میں تسلسل ہے۔ اینکر ثمر عباس نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ہم نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر قیادت پاک آرمی نے اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ فروری میں بھارت کے خلاف پاک فوج کی کاکردگی مثالی رہی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو صرف پرفارمنس کی بنیاد پر نہیں ملکی اور عالمی حالات کی بنا پر بھی توسیع دینا پڑی۔ ثمر عباس نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کے حوالے سے حکومت کے پاس جواز موجود تھا اس لئے وہ نہیں سمجھتے کہ حکومت پر تنقید ہو گی۔

برگیڈئیر ریٹائرڈ فاروق حمید نے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے اچھی خبر ہے اور بھارت کے لئے بری خبر ہے۔ حکومت نے بہت اچھا اقدام کیا ہے کیونکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کی توسیع کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف کے روپ ہی میں نہیں دیکھا  بلکہ ان کی سفارتکاری بھی ہم نے دیکھی ہے۔ سعودی عرب، ایران اور مشرق وسطیٰ میں بھی انہیں اچھی نظروں سے دیکھا جاتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply