برطانیہ میں قبل از وقت انتخابات کی قرارداد دوسری بار مسترد

کامیابی کے لیے حکومت کو دو تہائی اکثریت 434 ووٹ درکار تھے مگر ووٹنگ ہونے پر قرارداد کے حق میں صرف 293 ووٹ ڈالے گئے

کامیابی کے لیے حکومت کو دو تہائی اکثریت 434 ووٹ درکار تھے مگر ووٹنگ ہونے پر قرارداد کے حق میں صرف 293 ووٹ ڈالے گئے

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ایک اور دھچکا لگ گیا، پارلیمنٹ نے اپنی محدود معطلی سے پہلے قبل از وقت انتخابات کی قرارداد دوسری بار مسترد کر دی۔ قرارداد مسترد ہونے کے بعد بھی موقف پر قائم بورس جانسن نے یورپی یونین سے نئی ڈیل کا عندیہ دے دیا۔ برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی نے قبل از وقت 15 اکتوبر کو عام انتخابات کرانے کی قرارداد دارالعوام میں پیش کی جس کی کامیابی کے لیے حکومت کو دو تہائی اکثریت 434 ووٹ درکار تھے مگر ووٹنگ ہونے پر قرارداد کے حق میں صرف 293 ووٹ ڈالے گئے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے قرارداد پر شکست کے بعد پارلمنٹ سے خطاب میں کہا کہ پارلیمنٹ چاہے ہاتھ باندھ دے، قومی مفاد میں کوئی نہ کوئی راستہ نکال لوں گا۔ وزیر اعظم نے 17 اکتوبر کو یورپی یونین کے اہم سمٹ میں شرکت کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ اس سے پہلے برطانوی حکومت نے پارلیمان کو 5 ہفتوں کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا جو آج سے نافذ العمل ہے۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے 31 اکتوبر تک برطانیہ کو یورپی یونین سے نکالنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔  ان کے اس فیصلے کی برطانیہ میں شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ ملکہ برطانیہ پہلے ہی نوڈیل بریگزٹ کو روکنے کے بل کی منظوری دے چکی ہیں۔

No comments.

Leave a Reply