اسلام آباد لاک ڈائون، جمعیت علمائے اسلام (ف) کا اجلاس 3 اکتوبر کو طلب

مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 3 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے

مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 3 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے

پشاور، ڈی آئی خان ۔۔۔ نیوز ٹائم

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اسلام آباد لاک ڈائون کی تاریخ کے اعلان، پڑائو کے مقام کے انتخاب اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کی رپورٹ پر مشاورت کیلئے مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 3 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایک مرتبہ پھر رابطہ کیا جائے گا جبکہ جے یو آئی نے آزادی مارچ میں اپوزیشن جماعتوں کی ممکنہ عدم شرکت کے پیش نظر انفرادی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔ کارکنوں کو موسم کی مناسبت سے گرم ملبوسات اور چادریں لانے کی ہدایات بھی جاری کی جائیں گی ۔ جمعیت علمائے اسلام نے اسلام آباد لاک ڈائون مارچ کے اخراجات کیلئے چندہ مہم شروع کر دی ہے جس کے تحت اضلاع کی تنظیموں کو عہدیداروں اور کارکنوں سے 100،500،1000 اور 5000ہزار روپے تک چندہ کی وصولی کیلئے کاپیاں ارسال کر دی گئی ہیں۔

 دوسری جانب  جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنرل اسمبلی میں عمران خان کی تقریر سے کیا مہنگائی ختم ہو جائے گی۔ ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کی تقریر سے کیا ملک کی معیشت اچھی ہو جائے گی؟ انہوں نے کہا کہ غریب مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے اور نوجوان نسل کی امیدیں خاک میں مل کر رہ گئی ہیں۔ حکومت ایک سال میں ہی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اپنی احتجاجی تحریک میں آزادانہ انتخابات کا مطالبہ کریں گے اور عوام کے درمیان جانا جمہوریت کا حصہ ہے۔ پاکستانی قوم ایک سال میں ہی تھک چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس عاملہ کا اجلاس وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے۔  ہم 15 ملین مارچ کر چکے ہیں اور شیخ رشید کی آزادی مارچ ملتوی کرنے کے بارے میں مجھے علم نہیں اور نہ ہی اس کا جواب دے سکتا ہوں۔ مولانا فضل الرحمان نے چمن دھماکے کی مذمت اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے امن کو خراب کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

No comments.

Leave a Reply