ہمارا ملک دائو پر لگا ہوا ہے اور ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جن کو اختیار کے مبینہ غلط استعمال پر مواخذے کی تحقیقات کا سامنا ہے،  انہوں نے حامیوں کو خبردار کیا ہے کہ ہمارا ملک دائو پر لگا ہوا ہے اور اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان،  ڈیموکریٹس کے قانون سازوں کی جانب سے ٹرمپ کے خلاف عائد الزامات کی تحقیقات کے ردعمل میں دیا گیا۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جو بائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے یواکرئن کے صدر سے مدد طلب کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔ ویڈیو بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے امریکی حقوق کو خطرہ لاحق ہے، وہ آپ کے ہتھیار، آپ کی صحت، آپ کا ووٹ اور آزادی واپس لینا چاہتے ہیں۔ مختلف ٹوئٹس میں ٹرمپ نے خود پر عائد الزامات کو دہرایا اور کہا کہ مواخذے کی تحقیقات چڑیلوں کا شکار کرنے کے مترادف ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹک قانون ساز Adam Schiff ، جو مواخذے کی تحقیقات کی سربراہی کر رہے ہیں، انہوں نے مجھے بدنام کیا اور بہتان لگایا، انہیں کانگریس سے مستعفیٰ ہونا چاہیے۔ امریکی صدر نے بعد ازاں ری پبلکن سیاستدانوں اور میڈیا اتحادیوں کی درجنوں ویڈیو کلپس ری ٹوئٹ کیں جس میں یوکرائن اسکینڈل میں ڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع اور ڈیموکریٹس پر تنقید کر رہے تھے۔اس کا اختتام ٹرمپ کی جانب سے منظور شدہ اشتہاری ٹوئٹ کرنے سے ہوا جس میں جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا،  جو یوکرائن کی گیس کمپنی میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ ان کے والد نائب صدر ہیں۔ اشتہار میں کہا گیا کہ جب صدر ٹرمپ نے یوکرائن سے جو بائیڈن کے بیٹے کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا کہا تو ڈیموکریٹ ان کا مواخذہ کرنا چاہتے ہیں اور اس میں ان کا پالتو میڈیا بھی ساتھ کھڑا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ وہ (جو بائیڈن) الیکشن ہار گئے اور اب وہ یہ چوری کرنا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو باضابطہ طور پر بدعنوانی کا الزام عائد نہیں کیا گیا اور جو بائیڈن نے ہر طریقے سے پراسیکیوٹر کی برطرفی کی کوشش کی کیونکہ امریکا، مغربی یورپی ممالک اور آئی ایم ایف سب کا ماننا تھا کہ وہ کرپشن پر اتنے سخت نہیں تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کرنے والے کانگریس کی کمیٹیوں نے امریکا کے اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو کو یوکرائن سے وابستہ دستاویزات سامنے لانے کا حکم اور محکمہ اسٹیٹ کے 5 عہدیداران سے اگلے ہفتے انٹرویوز کرنے کا کہا تھا۔ جن عہدیداران سے انٹرویو کیے جائیں گے ان میں یوکرائن میں تعینات کی گئی سابق امریکی سفیر Marie Yovanovitch بھی شامل ہیں جنہیں رواں برس کے آغاز میں امریکی صدر نے یوکرائن کے صدر جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات سے متعلق دبائو ڈالنے کی کوششوں پر مزاحمت کرنے پر برطرف کر دیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply