وزیراعظم کے دورہ چین سے50ارب ڈالرکی رکی ہوئی سرمایہ کاری بحال ہونےکاامکان

وزیراعظم کے دورہ چین سے50ارب ڈالرکی رکی ہوئی سرمایہ کاری بحال ہونےکاامکان

وزیراعظم کے دورہ چین سے50ارب ڈالرکی رکی ہوئی سرمایہ کاری بحال ہونےکاامکان

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین اور سی پیک اتھارٹی کے قیام سے 50 ارب ڈالر کی رکی ہوئی سرمایہ کاری بحال ہونے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔ سی پیک منصوبہ پاکستانی معیشت کی تیز رفتار ترقی میں اہم کردار کا حامل ہے جس سے مکمل استفادہ کر کے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری اور صنعتکاری کو وسیع پیمانے پر توسیع دی جا سکتی ہے۔اس ضمن میں آل پاکستان شپنگ ایسویسی ایشن کے سابق چیئرمین عاصم عظیم صدیقی نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات باالخصوص وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی  اور وزیر ریونیو حماد اظہر کی سی پیک منصوبوں اور گوادر پورٹ کی ترقیاتی سرگرمیوں کی تیز رفتار مانیٹرنگ اور ورکنگ لیول کے اجلاسوں سے گوادر پورٹ کا جمپ اسٹارٹ ہونے کی امید ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب چین کی جانب سے گوادر پورٹ پر کنسٹریشن شروع ہو جائے گی اور چائنیز کی فری زون میں سرمایہ کاری بھی شروع ہو جائے گی جس سے نئی انڈسٹریاں قائم ہوں گی کیونکہ جب انڈسٹری لگ جاتی ہے تو اس منسلک دیگر انڈسٹریاں بھی قائم ہو جاتی ہے جس سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار ملے گا اور حکومت کو محصولات بھی ملنا شروع ہو جائیں گے۔عاصم عظیم صدیقی  نے بتایا کہ وزیر اعظم کے حالیہ دورہ میں چین کے حکام نے اس بات کی یقین دہانی کرا دی ہے کہ گوادر کے منصوبوں میں وہاں کے مقامی افراد کو روزگار کی فراہمی میں ترجیح دی جائے گی۔ چین کے حکام نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ گوادر ترقیاتی صنعتی و سرمایہ کاری سرگرمیوں کی وجہ سے مستقبل میں امیرترین شہر بن جائے گا۔

شپنگ ایسویسی ایشن کے سابق چیئرمین  نے کہا کہ حکومت کی جانب اٹھائے جانے والے حالیہ اقدامات کے باعث محسوس ہو رہا ہے کہ سی پیک کا منصوبہ تیزی سے مکمل ہو جائے گا اور ملکی معیشت بہتر ہو جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں صدر پاکستان کی جانب سے ایک آرڈینینس جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت گوادر پورٹ کے ذریعے درآمد ہونے والی مختلف اشیا کے کنسائمنٹس پر ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مکمل چھوٹ دے دی گئی ہے بالکل اسی طرح جیسے کہ ایکیسپورٹ پروسیسنگ زون کا اسٹیٹس تھا اور اب ہمیں امید ہے کہ اب تیزی سے برآمدی نوعیت کی کمپنیاں گوادر میں آ کر سرمایہ کاری کریں گی اور گوادر میں نئی صنعتیں لگیں گی جس سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان حکومت کو خدشات تھے کے مقامی لوگوں کو گوادر میں روزگار کی فراہمی نہیں ہو گی لیکن چین نے اس بات کی واضع طور پر یقین دہانی کرا دی ہے کہ گوادر میں قائم ہونے والے انڈسٹریوں میں زیادہ سے زیادہ نوکریاں مقامی لوگوں کو ہی فراہم کی جائیں گی جس سے مقامی لوگوں کے حالات بہترہوں گے اور کچھ ہی عرصہ میں بلوچستان بلکہ پاکستان کے معاشی حالات میں بھی بہتری آ جائے گی۔

عاصم صدیقی نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سی سی پی آئی ٹی میں ایک انویسمنٹ کانفرنس بھی کی ہے جہاں وزیر اعظم پاکستان نے چین کے سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اب گوادر میں تمام کام تیزی سے سرانجام دیئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اتھارٹی بھی قائم کر دی گئی ہے جس کے تحت چائنیز سرمایہ کار کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ اب حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے لئے دلچسپی ظاہر کی جا رہی  تاکہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو اور ملک کے معاشی حالات میں بہتری آئے۔

No comments.

Leave a Reply