ناسا کی پہلی مرتبہ اپنے چاند مشنز کے لئے عالمی شراکتداری کی دعوت

ناسا کی پہلی مرتبہ اپنے چاند مشنز کے لئے عالمی شراکتداری کی دعوت

ناسا کی پہلی مرتبہ اپنے چاند مشنز کے لئے عالمی شراکتداری کی دعوت

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا نے پہلی مرتبہ اپنے چاند مشنز کے لئے عالمی شراکتداری کی دعوت دی ہے۔ ناسا کی اس دعوت کا مطلب امریکی خلائی ادارے کے ذریعے غیر ملکی خلابازوں کا چاند کی زمین پر قدم رکھنا ممکن ہونا ہے جو اس سے قبل کبھی نہیں تھا۔ واشنگٹن میں 70ویں International Astronautical Congressسے خطاب کرتے ہوئے ناسا کے اینڈمنسٹریٹر Jim Bridenstineنے کہا ہے کہ چاند پر مشنز بھجوانے کے لئے بہت سی گنجاشں موجود ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے عالمی شراکتدار ہمارے ساتھ چاند پر جائیں۔ انھوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہم اگر چاند مشنز کے لئے تمام اقوام کے ساتھ ایک معاہدہ کر لیں تو اس بات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی کہ غیر امریکی خلاباز بھی ناسا کی سربراہی میں چاند کی زمین پر قدم رکھ سکیں۔

ناسا اس وقت spacecraft (Orion) اور mini space station (Gateway) بنا رہا ہے جو ناسا کے 2024ء کے انسانی چاند مشن Artemis 3 کے لئے چاند کے مدار میں قیام رکھے گا۔ اس مشن میں mini space station کے لئے بجلی، پروپلشن، تھرمل کنٹرول، ہوا اور پانی یورپین سپیس ایجنسی  (ESA) مہیا کرے گی۔ اس مشن کی تکمیل اور توسیع کے بعد غیر ملکی خلاباز بھی ناسا کے ذریعے چاند پر جا سکیں گے۔ (ESA)کے سربراہ Jan Wornerکے مطابق ہماری ناسا سے بات چیت چل رہی ہے تاکہ یورپین خلاباز بھی ناسا مشنز پر جا سکیں،2024 والا مشن خالص امریکی ہو گا  تاہم 2027/28 ء تک یورپین خلابازوں کا جانا ممکن ہو سکے گا۔ کانفرنس میں جاپان کے خلائی ادارے جیکسا نے بھی اپنے خلاباز چاند بھیجنے کے لئے انتہائی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

No comments.

Leave a Reply