پیرس میں 2 کیمپوں سے 1600 مہاجر بے دخل

پولیس اہل کار غیرقانونی خیمہ بستیاں خالی کراکر تارکین وطن کو منتقل کررہے ہیں

پولیس اہل کار غیرقانونی خیمہ بستیاں خالی کراکر تارکین وطن کو منتقل کررہے ہیں

پیرس ۔۔۔ نیوزٹائم

فرانسیسی پولیس نے تارکین وطن کے 2 کیمپوں کو غیر قانون قرار دے کر 1600 مہاجرین کو زبردستی بے دخل کر دیا۔  ان میں سے ایک کیمپ پیرس اور دوسرا دارالحکومت کے مضافات میں واقع تھا۔  کارروائی سے ایک روز قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ تارکین وطن سے متعلق پالیسیاں اب مزید سخت کر دی جائیں گی۔  پیرس کے شمالی علاقے Seine-Saint-Denisمیں قائم کیے گئے کیمپ میں تارکین وطن خیموں میں بہت تکلیف دہ حالات میں رہ رہے تھے۔  فرانسیسی پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے وقت وہاں درجنوں بسیں بھی موجود تھیں، جن میں سوار کر کے مہاجرین کو بڑے بڑے اسپورٹس ہالوں میں پہنچا دیا گیا۔

ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے لیے کوئی انتظام نہیں ہو جاتا، ان کے لیے یہی ہال ہنگامی رہایش گاہوں کا کام دیں گے۔ پیرس کی نائب میئر Dominique Versini کا کہنا تھا کہ کارروائی سے قبل غیر قانونی کیمپوں کے سینکڑوں رہائشی روپوش ہو گئے۔ کیمپوں کے رہائشی غیر ملکیوں میں سے 20 فیصد مکین ایسے مہاجر تھے، جن کی فرانس میں پناہ کی درخواستیں منظور ہو چکی ہیں، لیکن پناہ گزینوں تسلیم کیے جانے باوجود انہیں رہنے کے لیے کوئی فلیٹ دستیاب نہیں تھے۔  واضح رہے کہ فرانس میں یہ پہلا موقع نہیں کہ پولیس نے مہاجرین اور تارکین وطن کا کوئی غیر قانونی کیمپ زبردستی خالی کرایا ہو۔  یہ سلسلہ 2015ء میں شروع ہوا تھا اور مجموعی طور پر یہ غیر قانونی کیمپوں کے خاتمے کے لیے پولیس کی طرف سے کی گئی 59ویں  کارروائی تھی۔  وزیر داخلہ Christophe Castaner نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں تارکین وطن کے قائم کردہ تمام غیر قانونی کیمپ اگلے ماہ کے آخر تک ختم کر دیے جائیں گے، تاہم حکومت نے اس مہلت کا انتظار کیے بغیر اگلے ہی روز کارروائی شروع کر دی۔

No comments.

Leave a Reply