ٹرمپ حکومت کے امریکی عدلیہ پر حملے تباہ کن ہ ، فیڈرل جج، امریکی عدالت کا صدر ٹرمپ پر 2 ملین ڈالر جرمانہ

امریکا کے فیڈرل جج فریڈمین اور صدر  ڈونلڈ ٹرمپ

امریکا کے فیڈرل جج فریڈمین اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن،  نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا کے فیڈرل جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر کی عدالتی فیصلوں پر تنقید تباہ کن ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق وفاقی جج Paul Friedmanنے کہا کہ امریکی صدر اپنی مرضی کے خلاف ہر فیصلے پر تنقید کر رہے ہیں، قانونی فیصلوں اور ججز پر ان کی بار بار تنقید تباہ کن رویہ ہے۔ جج Paul Friedman نے کہا کہ ٹرمپ اپنی مرضی کے خلاف فیصلہ دینے والے جج کی مذمت بھی کر دیتے ہیں،  وہ کئی معاملات میں عدالتوں اور نظام انصاف کو رکاوٹ سمجھتے ہیں، وہ ججز اور عدالتوں پر تنقید سے تباہ کن بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں،  جس سے قانون کی حکمرانی پر عدم اعتماد بڑھ رہا ہے۔ Paul Friedman نے ریمارکس دیے کہ عدلیہ پر حملہ کرنے کے بہت گہرے اثرات پڑ رہے ہیں، ٹرمپ انتظامیہ مقدمات ہاری ہے تو اس کا سبب یہ نہیں کہ ججز کلنٹن یا اوباما کے حامی ہیں بلکہ ٹرمپ انتظامیہ قانون اور آئین پسند ججز کی عدالتوں سے مقدمات ہاری ہے۔

دوسری جانب نیو یارک عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے خیراتی ادارے ٹرمپ فائونڈیشن کے فنڈز کو نجی مقاصد کی لیے استعمال کرنے پر 2 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیو یارک کی عدالت میں صدر ٹرمپ کے خیراتی ادارے کے فنڈز کے غلط استعمال کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔  صدر ٹرمپ کی جانب سے اٹارنی جنرل کے ذریعے خیراتی فنڈز کے ذاتی استعمال کا اعتراف بھی کیا تھا جس پر جج سالیئن اسکارپلا نے صدر پر جرمانہ عائد کر دیا۔ جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اعترافی میں بیان میں صدارتی انتخابات کے دوران اپنی مہم چلانے والی ٹیم کو اپنے ہی خیراتی ادارے ٹرمپ فائونڈیشن کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے کی ہدایت کی تھی جس کا غلط استعمال کیا گیا تاہم صدر ٹرمپ نے نہ تو اس پر معذرت کی اور نہ ہی اس عمل کو غیر قانونی سمجھا۔

دوسری جانب امریکی صدر کے وکلا اور اٹارنی جنرل کے درمیان ٹرمپ فائونڈیشن کو تحلیل کر کے اس کے 1.7 ملین ڈالر فنڈز کو 8 غیر منافع بخش اداروں میں تقسیم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔  قبل ازیں ٹرمپ نے کسی بھی سیٹلمینٹ سے انکار کر دیا تھا۔ ادھر صدر ٹرمپ نے عدالتی فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں امریکا کا واحد شخص ہوں جو نیو یارک میں سب سے زیادہ امدادی کام کرتا ہے،  میں نے چیئریٹی میں 19 ملین ڈالر خرچ کیے ہیں، یہ سیاسی انتقام ہے جس کا سلسلہ 4 سال سے جاری ہے۔ واضح رہے کہ نیو یارک کے کئی ڈیموکریٹک اٹارنی جنرلز نے خیراتی ادارے ٹرمپ فائونڈیشن کے فنڈز کو ذاتی طور پر استعمال کرنے پر صدر ٹرمپ کے خلاف چندہ دینے والے افراد کی وساطت سے آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔

No comments.

Leave a Reply