کویتی وزیر اعظم اور کابینہ نے اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا

کویتی وزیر اعظم شیخ جابر مبارک الحمد

کویتی وزیر اعظم شیخ جابر مبارک الحمد

دبئی ۔۔۔ نیوز ٹائم

کویتی وزیر اعظم Jaber Al-Mubarak Al-Hamad Al-Sabah اور ان کی کابینہ نے اپنے عہدوں سے استعفی دے دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے گلف نیوز کے مطابق کویت کے امیر Sabah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah ملکی پارلیمان کو تحلیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔  وزیر اعظم اور ان کی کابینہ نے امور عامہ کی ملکی وزیر Jinan Mohsin Ramadan کے مستعفی ہونے کے دو روز بعد عہدے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خاتون وزیر کے خلاف ملکی پارلیمان کے 10 ارکان نے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرا رکھی تھی۔ رپورٹوں کے مطابق ارکان پارلیمان طاقتور نائب وزیر اعظم Sheikh Khalid al-Jarrah al-Sabah کو بھی پارلیمان میں سوالات کرنے کے لیے طلب کرنا چاہتے تھے۔ اس خلیجی ملک میں طاقتور حکمران خاندان یا حکومتی عہدیداروں کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کی صورت میں مستعفی ہو جانے کی روایت عام ہے۔ کویت کی کابینہ نے امیر Sabah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah کو اپنا استعفا پیش کر دیا ہے۔ اس نے یہ فیصلہ تعمیرات اور ورکس کی وزیر Jinan Mohsin Ramadan سے پارلیمان میں پوچھ تاچھ کے بعد کیا ہے۔ اس خاتون وزیر نے پارلیمان میں اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کویت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کونا (کے یو این اے) نے اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم Jaber Al-Mubarak Al-Hamad Al-Sabah نے جمعرات کے روز باضابطہ طور پر امیر شیخ Sabah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah کو اپنی کابینہ کا استعفا پیش کر دیا ہے لیکن اس کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔ پارلیمان کے بعض ارکان نے خاتون وزیر Jinan Mohsin Ramadan پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ 2018ء میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے شہری ڈھانچے اور سڑکوں کی مرمت کرانے میں ناکام رہی ہیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 10 ارکان نے پارلیمان میں ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی تھی۔ تاہم Jinan Mohsin Ramadan نے اپنے خلاف اس تحریک کے بعد یہ دعوی کیا تھا کہ ان کی وزارت ماضی سے ہی مسائل کا شکار ہے  اور انھیں ان مسائل کا ذمے دار نہ ٹھہرایا جائے جو ان کے قلم دان سنبھالنے سے پہلے کے وزارت میں موجود ہیں۔ واضح رہے کہ ماضی میں بھی کویت میں اسی انداز میں حکومتیں پارلیمان کے منتخب ارکان کے محکموں کی کارکردگی کے بارے میں سوالات پر مستعفی ہوتی رہی ہیں۔ اگر کسی وزیر یا عہدہ دار کے خلاف پارلیمان میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی جائے تو پھر پوری کابینہ ہی مستعفی ہو جاتی ہے۔ کویت میں آئندہ پارلیمانی انتخابات 2020ء کے اوائل میں متوقع ہیں۔

No comments.

Leave a Reply