مائیکل جیکسن کی زندگی پر فلم بنائے جانے کا امکان

امریکی گلوکار آنجھانی مائیکل جیکسن

امریکی گلوکار آنجھانی مائیکل جیکسن

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

عالمی شہرت یافتہ اور پاپ موسیقی کے بادشاہ کہلائے جانے والے امریکی گلوکار آنجھانی مائیکل جیکسن کی زندگی ہر کسی کے لیے اگرچہ ایک فلم کی طرح ہے۔ تاہم اب پہلی بار خبر سامنے آئی ہے کہ ان کی پرتعیش، کامیابیوں سے بھری اور انتہائی متنازع زندگی پر فلم بنائی جائے گی۔ جی ہاں، خبریں ہیں کہ گزشتہ برس ریلیز ہونے والی میوزیکل ڈرامہ فلم Bohemian Rhapsody کے پروڈیوسر Graham King آنجھانی مائیکل جیکسن کی زندگی پر بھی فلم بنائیں گے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں متعدد امریکی شوبز ویب سائٹس کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا  کہ Graham King اور مائیکل جیکسن کا کاروبار سنبھالنے والی کمپنی کے درمیان فلم بنانے سے متعلق ابتدائی معاہدہ طے پا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ مائیکل جیکسن اسٹیٹ کی جانب سے فلم بنائے جانے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا، تاہم قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ فلم پروڈیوسر اور گلوکار کے اہلخانہ اور کمپنی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔ رپورٹ کے مطابق فلم پروڈیوسر Graham King نے مائیکل جیکسن کے میوزک سمیت دیگر چیزوں کے کاپی رائٹس رکھنے والے ان کے خاندان کے افراد اور جیکسن اسٹیٹ نامی کمپنی سے معاہدہ طے کر لیا۔ معاہدے کے مطابق فلم پروڈیوسر آنجھانی مائیکل جیکسن کی زندگی کو فلمی صورت میں پیش کرے گا اور ممکنہ طور پر فلم ان کی پیدائش سے لے کر موت تک بنائی جائے گی۔ اگرچہ تاحال فلم کے حوالے سے اور کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، تاہم کہا جا رہا ہے کہ فلم میں مائیکل جیکسن کی پیدائش سے لے کر میوزک کی دنیا میں ان کی آمد، میوزک کی دنیا میں بادشاہی کرنے اور پھر ان کے زوال سمیت ان کی موت تک کی کہانی کو پیش کیا جائے گا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ فلم میں مائیکل جیکسن پر لگائے جانے والے بچوں کے ریپ الزامات کو بھی فلم میں دکھایا جائے گا۔ تاہم اس حوالے سے فلم پروڈیوسر یا مائیکل جیکسن کی خاندان اور کمپنی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا  اور نہ ہی فوری طور پر اس بات کی تصدیق کی جا سکی ہے کہ فلم کو کب تک ریلیز کیا جائے گا۔ امکان ہے کہ فلم کی شوٹنگ آئندہ برس شروع کی جائے گی اور فلم کو 2021 ء میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے۔ مائیکل جیکسن 2009 ء میں مبینہ طور پر حد سے زیادہ نشہ آور دوائی لینے کے بعد چل بسے تھے،  تاہم ابتدائی طور پر ان کے اہلخانہ نے انہیں زہر دے کر قتل کیے جانے کے خدشات بھی ظاہر کیے تھے۔ مائیکل جیکسن کی موت ایسے وقت میں ہوئی تھی جب وہ طویل عرصے بعد میوزک کی دنیا میں واپس آئے تھے، وہ 2006 ء سے میوزک سے دور تھے۔ مائیکل جیکسن کو امریکا کے سب سے معروف گلوکار سمیت دنیا کے معروف ترین گلوکاروں میں سے ایک گلوکار کا رتبہ حاصل ہے، انہوں نے متعدد عالمی ریکارڈز بھی اپنے نام کیے۔  مائیکل جیکسن کو متعدد عالمی میوزیکل ایوارڈ بھی ملے اور انہیں میوزک و فیشن کی دنیا کا آئیکون بھی سمجھا جاتا رہا۔

مائیکل جیکسن پر سب سے پہلے 1993ء میں بچوں کے ریپ کے الزامات لگے اور انہوں نے قانونی مقدمات کا سامنا کرنے سمیت کچھ عرصہ جیل میں بھی گزارا۔ بعد ازاں ان پر بچوں سے زیادتی کے دیگر الزامات بھی لگتے رہے، تاہم انہوں نے ہمیشہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دیا۔ مائیکل جیکسن کی موت کے بعد رواں برس کے آغاز میں ان کی زندگی پر امریکی چینل ایچ بی او نے Leaving Neverlandنامی دستاویزی فلم جاری کی، جس میں 2 افراد نے دعوی کیا کہ مائیکل جیکسن نے ان کا بھی ریپ کیا تھا۔ مذکورہ افراد کے مطابق جب وہ کم عمر تھے تب 1990ء میں مائیکل جیکسن نے ان کا ریپ کیا تھا۔ ان الزامات کے بعد مائیکل جیکسن کی بیٹی نے والد پر لگائے گئے الزامات پر وضاحت کرنے یا اپنے والد کا کیس لڑنے کے بجائے خاموش رہنا پسند کیا تھا اور انہوں نے ایسے الزامات پر والد کی طرفداری نہیں کی تھی۔ مائیکل جیکسن کی بیٹی Paris-Michael Katherine Jackson  کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد پر لگائے گئے الزامات پر کچھ نہیں کہنا چاہتیں۔ مائیکل جیکسن کی بیٹی Paris-Michael Katherine Jackson  سمیت ان کے بیٹے Michael Jr. اور Blanket Jackson بھی والد پر بچوں سے ریپ الزامات پر خاموش رہتی ہیں۔

No comments.

Leave a Reply