ایتھوپیا کی زمین کا وہ مقام جہاں پانی ہونے کے باوجود زندگی موجود نہیں

ایتھوپیا کا ڈیلول نامی میدانی علاقہ اتنا گرم مقام ہے جہاں جراثیمی زندگی بھی موجود نہیں

ایتھوپیا کا ڈیلول نامی میدانی علاقہ اتنا گرم مقام ہے جہاں جراثیمی زندگی بھی موجود نہیں

عدیس ابابا ۔۔۔ نیوز ٹائم

زمین کو اس کائنات میں واحد قابل رہائش سیارے کے طور پر جانا جاتا ہے مگر اب کروڑوں یا لاکھوں سال بعد دریافت کیا گیا کہ یہاں بھی ایک مقام ایسا ہے جہاں زندگی کا پنپنا ممکن نہیں۔ جی ہاں یہ تصور کرنا ممکن نہیں کہ زمین میں کوئی ایسی جگہ ہو جہاں زندگی موجود نہ ہو مگر سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ ایتھوپیا کا Dallol نامی میدانی علاقہ اتنا گرم مقام ہے جہاں جراثیمی زندگی بھی موجود نہیں۔ ایتھوپیا کے جنوب مشرقی کونے پر موجود یہ صحرائی علاقہ دنیا کے گرم ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں درجہ حرارت اوسطا 62 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ دو متحرک آتش فشاں، ایک لاوے پر مشتمل جھیل، گیزرز، تیزابی تالاب اور متعدد معدنیاتی ذخائر کے ساتھ یہ جگہ کسی اور ہی سیارے کا منظر پیش کرتی ہے۔ یہاں سردیوں میں بھی درجہ حرارت اوسطا 45 سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ یہاں جھیل کا پانی بہت زیادہ تیزابی اور نمکین ہے۔

جریدے جرنل نیچر ایکولوجی اینڈ ایوولوشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس مقام کے حوالے سے ماضی میں سامنے آنے والی تحقیقی رپورٹس میں طے شدہ معیار کو مدنظر نہیں رکھا گیا اور اب ہم تصدیق کرتے ہیں کہ یہاں کہ نمکین، گرم اور تیزابی جھیلوں یا تالابوں میں کوئی جراثیمی زندگی موجود نہیں۔ اس مقصد کے لیے تحقیقی ٹیم نے بڑے پیمانے پر جینیاتی اشاریوں کو دیکھا جن سے جرثوموں اور جراثیموں کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، خلیات کی جانچ پڑتال کے لیے فورسینٹ فلو cytometry کو استعمال کیا گیا جبکہ کھارے پانی کی کیمیائی جانچ کی گئی اور دیگر طریقہ کار بھی استعمال ہوئے۔

فرنچ نیشنل سینٹر فار سائنٹیفک ریسرچ سے تعلق رکھنے والے ماہر حیاتیات Lopez Garcia کے مطابق کچھ منرلز میں ایسا لگا کہ ان میں جراثیمی خلیات موجود ہو سکتے ہیں جن کا اچھی طرح تجزیہ ہونا چاہیے۔ اس وقت سائنسدان زمین سے باہر دیگر سیاروں میں زندگی اور رہائش کے امکانات کے لیے سیال پانی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور ان کے خیال میں خلیات کو اپنے افعال کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ زمین میں ہر جگہ جہاں پانی ہے وہاں زندگی کو بھی تلاش کیا جا سکتا ہے اب چاہے وہ سمندر کی گہرائی ہو یا غاروں کی گہرائی، آتش فشاں کے لاوا اور گلیشیئر وغیرہ۔ مگر ایتھویپا کا یہ علاقہ ایسا مقام ہے جہاں پانی موجود ہے مگر زندگی نہیں اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ اگر ہم کوئی ایسا سیارہ تلاش کر لیتے ہیں جس میں سیال پانی موجود ہو، تو ضروری نہیں کہ وہاں زندگی بھی ممکن ہو۔

No comments.

Leave a Reply