منی لائنڈرنگ کیس: شہباز شریف اور ان کی فیملی کے 23جائیدادیں منجمد

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف

لاہور ۔۔۔ نیوز ٹائم

قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی فیملی کے تمام اثاثے منجمد کر دئیے،  ڈیفنس لاہور فیز 5 اور ماڈل ٹائون کے 2 ،2  گھر، ایبٹ آباد، ہری پور اور چنیوٹ کی 6 جائیدادیں بھی منجمد ہوں گی۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کر دئیے ہیں  جن میں ان کے صاحبزادے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز، بیٹے سلمان شہباز، اہلیہ نصرت شہباز اور دوسری اہلیہ تہمینہ درانی کے تمام اثاثے بھی شامل ہیں۔ نیب کی جانب سے شہباز شریف کی منجمد کی گئی پراپرٹیز میں 13 جائیدادیں شامل ہیں۔ جن میں ڈیفنس لاہور فیز 5 کے دو گھر، ماڈل ٹائون کے دو گھر 96 ایچ اور 87 ایچ، چنیوٹ میں 2 جائیدادیں، ایبٹ آباد کے علاقہ ڈونگا گلی میں 9 کنال کا پلاٹ اور ہری پور کی 3 جائیدادیں بھی منجمد کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔

یہ احکامات آئندہ 15 روز کیلئے برقرار رہیں گے، جس کے دوران نیب ان کی تصدیق کے لیے متعلقہ احتساب عدالت میں درخواست دائر کرے گا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بھی محکمہ شہباز شریف خاندان کی جائیدادیں فروخت یا منتقل کرنے کا مجاز نہیں ہو گا۔ احتساب کے قومی ادارے کی جانب سے 6 احکامات جاری کیے گئے، جس میں ہر ایک میں شہباز شریف، حمزہ اور سلمان شہباز کی الگ الگ جائیدادوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے نیب کی جانب سے کہا گیا کہ اب تک ان تینوں مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کے خلاف حاصل کیے گئے ثبوت یہ یقین کرنے کے لیے معقول ہیں کہ شہباز شریف، سلمان اور حمزہ شہباز کرپشن کے جرائم اور کرپشن پریکٹسز میں ملوث تھے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور ان کے بچوں کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیسز ہیں۔ نیب کے مطابق شہباز شریف نے لاہور، ایبٹ آباد اور ہری پور میں متعدد جائیدادیں اپنی بیویوں نصرت شہباز اور تہمینہ درانی کے نام پر حاصل کیں،  جنہیں اب منجمد کر دیا گیا ہے جبکہ حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے بھی لاہور اور چنیوٹ میں کئی جائیدادیں لیں، جنہیں اب نیب کی جانب سے منجمد کیا گیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply