اردگان کا لیبیا کی درخواست پر فوج بھیجنے کا اعلان

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردگان اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردگان اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں

استنبول  ۔۔۔ نیوز ٹائم

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے لیبیا میں ترک فوج بھیجنے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے یہ بات استنبول میں ایک اجتماع سے خطاب اور ترکش ریڈیو اینڈ ٹیلی وژن کی مشترکہ نشریات کے دوران کہی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق لیبیا کے ساتھ سمندری معاہدے کے بعد بحیرہ روم کے ہمسایہ ممالک سے حالیہ کشیدگی کے تناظر میں ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ترک فوجی لیبیا جائیں گے؟ اس کے جواب میں اردگان نے کہا کہ اگر لیبیا اس کی خواہش ظاہر کرتا ہے تو اس بارے میں ترکی خود فیصلہ کرے گا۔ ہم کسی سے اس کی اجازت طلب نہیں کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری منظوری کے بغیر یونان، مصر، اسرائیل اور جنوبی قبرص کی یونانی انتظامیہ مشرقی بحیرہ روم میں قدم نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے روس سے لیبیا کے باغی جنرل Khalifa Haftarکی معاونت بند کرنے کا مطالبہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔ صدر اردگان نے ترکش ریڈیو اینڈ ٹیلی وژن کی مشترکہ نشریات میں ایجنڈے کے موضوعات کا جائزہ لیا اور سوالات کے جوابات دیے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں لیبیا کے ساتھ سمجھوتے کے ذریعے ترکی نے اپنے بین الاقوامی قوانین سے حاصل شدہ حقوق کو استعمال کیا ہے۔ اس سمجھوتے سے یونان کے ہاتھ پیر بندھ گئے ہیں اور انہیں سیخ پا کرنے والی چیز بھی یہی ہے۔

صدر اردگان نے کہا ہے کہ اب تک انہوں نے ہمیشہ من مانی کی ہے، لیکن اب کے بعد ایسا نہیں ہو گا۔ اب ہم بھی اپنے حق کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم ایک اور ڈرلنگ جہاز خریدیں گے اور صرف بحیرہ روم میں ہی نہیں بحیرہ اسود بلکہ بین الاقوامی پانیوں میں بھی ڈرلنگ کا کام جاری رکھیں گے۔ اردگان نے کہا کہ ہم تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور منصفانہ حل کے لیے ہماری اپیلیں جاری ہیں۔

No comments.

Leave a Reply