الجیریا کے دو سابق وزرائے اعظم کو طویل قید سنا دی گئی

سابق وزرائے اعظم احمد اویاحیا اور عبدلملک سلال

سابق وزرائے اعظم احمد اویاحیا اور عبدلملک سلال

الجزائرز ۔۔۔ نیوز ٹائم

شمالی افریقہ کے ملک الجیریا کی ایک عدالت نے دو سابق وزرائے اعظم کو کرپشن کے مقدمات میں طویل قید سناتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا جو رواں برس شروع ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں صدر Abdelaziz Bouteflika کے مستعفی ہونے کے بعد اہم پیشرفت ہے۔ خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے الجیریا میں نئے صدر کے لیے ہونے والے انتخاب سے محض دو دن قبل فیصلہ سنا دیا ہے جہاں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے سابق صدر عوامی احتجاج کے بعد مستعفی ہو گئے تھے۔ Abdelaziz Bouteflika کے قریبی ساتھی اور سابق وزرائے اعظم Ahmed Ouyahia اور Abdelmalek Sellal کو بالترتیب 15 اور 12 سال کی قید سنائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1962 ء میں فرانس سے آزاد حاصل کرنے کے بعد الجیریا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سابق وزرئے اعظم کو سزا سنائی گئی ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ دونوں سابق حکمرانوں کو 20 برس کی سزا دی جائے۔ الجیریا کی عدالت میں دو سابق وزرائے اعظم سمیت 19 افراد پر منی لانڈرنگ، منصب کا غلط استعمال اور غیر قانونی مراعات دینے کے الزامات کی کارروائی ہوئی۔ سابق صدر Abdelaziz Bouteflika کے کاروبار سے جڑے کئی کاروباری افراد اور کمپنیوں کی شراکت میں 2014 ء آٹو سیکٹر میں نیا کاروبار شروع کیا گیا تھا جس پر حکومت سے مراعات لینے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

عدالت نے سابق وزیر صنعت Abdel Salam Bouchareb کو 20 برس قید سنائی جو بیرون ملک موجود ہیں، ان کے علاوہ مزید دو سابق وزرا Mahjoub Bada اور Joseph-Youssef  کو 10،10 سال کی قید ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نجی کمپنی ای ٹی آر ایچ بی کے بانی اور Malik Ali Hadid اور الجیریا کی کمپنی کے سابق سربراہ کو 7 برس اور دیگر 3 کاروباری شخصیات کو 6 اور 3 برس قید سنائی گئی جو گاڑیوں کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ آٹو سیکٹر میں اس غبن سے قومی خزاے کو 97 کروڑ 50 لاکھ یورو (128 ارب دینار) سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔سرکاری وکیل نے عدالت میں الزامات کی بوچھاڑ کر دی لیکن سابق وزرائے اعظم اور کاروباری شخصیات کے وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔

No comments.

Leave a Reply