ٹرمپ کے خلاف ڈیموکریٹس نے مواخذے کیلئے باقاعدہ الزامات عائد کر دیے

اسپیکر نینسی پیلوسی اور مواخذے کی کارروائی میں شامل ڈیموکریٹس کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ نیوز کانفرنس

اسپیکر نینسی پیلوسی اور مواخذے کی کارروائی میں شامل ڈیموکریٹس کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ نیوز کانفرنس

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں اپوزیشن کی جماعت ڈیموکریٹس نے ایوان نمائندگان میں باقاعدہ طور پر الزامات کا اعلان کر دیا۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ پر دو الزامات عائد کیے گئے ہیں جس میں سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دبائو ڈالنے کی کوشش کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا جو ملک سے دھوکا دہی ہے۔ ڈیموکریٹس نے دوسرا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹس کے اکثریتی ایوان میں ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹنگ ہو گی جو اگلے ہفتے ہو سکتی ہے جس کے بعد سینیٹ میں ٹرائل ممکنہ طور پر جنوری میں ہو گا۔

دوسری جانب ری پبلکن کی جانب سے نہ تو ایوان نمائندگان اور نہ ہی سینیٹ میں ٹرمپ کی برطرفی کے حق میں کوئی حمایت تاحال سامنے نہیں آئی۔ امریکی ایوان نمائندگان کی قانونی کمیٹی کے چیئرمین Jerry Nadlerنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کارروائی کریں گے کیونکہ ٹرمپ نے امریکا کے آئین کو خطرے میں ڈال دیا ہے، 2020 کے انتخابات کی شفافیت کو دھندلا کر دیا اور قومی سلامتی کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ اسپیکر نینسی پیلوسی اور مواخذے کی کارروائی میں شامل ڈیموکریٹس کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں ٹرمپ کے خلاف الزامات کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی، یہاں تک کہ صدر بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ Jerry Nadler کا کہنا تھا کہ ہمارے انتخابات جمہوریت کے لیے ایک بنیادی پتھر ہیں،  ہمارے اگلے انتخابات کو صدر کی جانب سے خطرہ ہے جو پہلے ہی 2016 ء اور 2020 ء کے انتخابات کے لیے بیرونی مداخلت طلب کر چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی قسم کے غلط کام کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے انکوائری کو دھوکا قرار دیا۔

ایوان نمائندگان کی سماعت کو نامناسب قرار دیتے ہوئے شریک ہونے سے انکار کرنے والے وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے  کہ ڈیموکریٹس 2016 ء کے انتخابات کو غیر موثر کرنے کے لیے ایک بے بنیاد اور جانبدارانہ کوششیں کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاوس کی ترجمان Stephanie Grisham کا کہنا تھا کہ صدر سینیٹ میں جھوٹے دعوئوں پر خطاب کریں گے اور توقع ہے کہ تمام خدشات ختم ہوں گے کیونکہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

یاد رہے کہ 25 ستمبر 2019 ء کو ڈیموکریٹس کی رکن اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اعلان کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ڈیموکریٹک حریف اور نائب صدر جو بائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے غیر ملکی قوتوں سے مدد طلب کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔ امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے، جن میں 1998 ء میں بل کلنٹن جبکہ 1868 ء میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

No comments.

Leave a Reply