بورس جانسن ایک بار پھر وزیر اعظم بننے کو تیار، کنزرویٹو پارٹی کو 368 نشستوں پر کامیاب

بورس جانسن ایک بار پھر وزیر اعظم بننے کو تیار، کنزرویٹو پارٹی کو 368 نشستوں پر کامیاب

بورس جانسن ایک بار پھر وزیر اعظم بننے کو تیار، کنزرویٹو پارٹی کو 368 نشستوں پر کامیاب

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانیہ میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے،  حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی 368 نشستوں پر کامیاب، لیبر پارٹی 203نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ سکاٹش نیشنل پارٹی 45 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے،  مزید نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔  دوسری جانب لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ برطانیہ میں عام انتخابات میں پولنگ کا عمل مکمل ہوا، جس کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کل 650 نشستوں میں سے 610 کے رزلٹس کا اعلان کیا گیا ہے،  وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنی نشست جیت لی، انہوں نے دوبارہ کامیاب کروانے پر برطانوی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔ سابق وزیر داخلہ ساجد جاوید بھی دوبارہ کامیاب، زیک گولڈ سمتھ کو 7 ہزار 700 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ سابق وزیر اعظم تھریسامے بھی جیت گئیں۔

پولنگ ڈے پر جوش و خروش دیکھنے میں آیا، عام انتخابات میں انگلینڈ، ویلز، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئر لینڈ سے 650 نشستوں کیلئے 3 ہزار 322 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی،  کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے حلقے سے باہر ووٹ کاسٹ کیا،  لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے شمالی لندن میں اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا۔ اسکاٹ لینڈ کی سب سے بڑی جماعت اسکاٹش پارٹی کی سربراہ نکولا اسٹرجن نے گلاسگو میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ لبرل ڈیموکریٹس کی سربراہ جو سوئنسن اپنے شوہر کے ساتھ پولنگ سٹیشن پہنچیں اور ووٹ کاسٹ کیا۔  خراب موسم کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ووٹرز کو مشکلات کا سامنا رہا، سخت سردی اور بارش کے باوجود ووٹرز کی لمبی قطاریں بنی رہیں۔ لیور پول میں 48 افراد کو غلط بیلٹ پیپر دے دیئے گئے جس کے باعث ووٹرز کو دوبارہ ووٹ ڈالنے پڑے۔ انتخابی عمل کے دوران لنارک شائر کے علاقے میں دھماکہ خیز ڈیوائس برآمد ہوئی، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا۔

 5 سال کے دوران برطانیہ میں یہ تیسرا الیکشن ہے۔ انتخابات میں وزیراعظم بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کو 361 نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ لیبر پارٹی203 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔ وزیر خارجہ ڈومینیک راب نے اپنی نشست پر کامیابی حاصل کر لی ہے۔ تاہم   لبرل ڈیموکریٹ کی رہنما جو سونسن اپنی نشست ہار گئیں۔ برطانیہ میں اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ وہ اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کی صدارت نہیں کریں گے۔ جیرمی کوربن نے انتخابی مرکز سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدارت سے علیحدہ ہونے کا عندیہ دے دیا۔ انھوں نے کہا اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کی صدارت نہیں کروں گا۔ جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ پارٹی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق نیا لیڈر منتخب کرے گی، الیکشن مہم میں زیادہ بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لے سکا،  عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ہم پر اعتماد کیا۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات کے نتائج میں بریگزیٹ کے معاملے نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

دوسری جانب برطانیہ کے عام انتخابات میں پہلی بار 70 مسلمان امیدوار حصہ لے رہیں جن میں سے 20 امیدواروں کو کنزرویٹو پارٹی نے ٹکٹ دیا ہے۔ عام انتخابات میں 4 پاکستانی نژاد امیدوار اپنی نشستوں پر کامیاب ہو گئے ہیں۔ جن میں سے تین امیدوار ہارنے والی پارٹی لیبر پارٹی سے ہیں۔ ان میں بیڈفورڈ سے Mohammad Yassin ، برمنگھم سے Shabana Mahmood ، بولٹن سائوتھ ایسٹ سے Yasmin Qureshi اور مانچسٹر سے افضل خان شامل ہیں۔ فیصل رشید، Dr. Rozina Khan Alien ، Roshan Ara Ali اور Ropa Haq کے بھی الیکشن جیتنے کی امید ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کی طرف سے ساجد جاوید، Nusrat Ghani اور Saqib Bhatti سرفہرست پاکستانی نثراد برطانوی امیدوار ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایگزٹ پول کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی برطانوی پونڈ کی قدر میں تین فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

No comments.

Leave a Reply