دنیا کے بڑے مقابلہ حسن کی 5 ملکہ سیاہ فام

مس امریکا، مس یو ایس اے، مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ٹین یو ایس اے کا تاج پہننے والی خواتین سیاہ فام

مس امریکا، مس یو ایس اے، مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ٹین یو ایس اے کا تاج پہننے والی خواتین سیاہ فام

نیوز ٹائم

دنیا میں جہاں کچھ لوگ نسل پرستی کا نشانہ بن رہے ہیں وہیں یہ رنگ و نسل کا امتیاز ختم کرنے کے لیے سیاہ فام لوگ اپنے ٹیلنٹ سے دنیا کو متاثر کر رہے ہیں۔ ایسا ہی دنیا کے بڑے مقابلہ حسن میں کامیابی حاصل کر کے سیاہ فام خواتین کر دکھایا ہے۔ سیاہ فام خواتین کو 1940ء کی دہائی تک مس امریکا کے لیے مقابلہ حسن میں شرکت کی اجازت نہیں ہوتی تھی، جبکہ 1990ء کی تک کسی بھی سیاہ فام خاتون کو مس امریکا کا تاج نہیں پہنایا گیا تھا۔ تاہم اس ماہ تک مس امریکا، مس یو ایس اے، مس یونیورس، مس ورلڈ اور مس ٹین یو ایس اے کا تاج پہننے والی خواتین سیاہ فام ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مس امریکا 2019 ء کا تاج اپنے سر پر سجانے والی Nia Franklin کا کہنا تھا کہ سیاہ فام خواتین کو ایسے اعزازات کی ضرورت تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کامیابی کی علامت ہے کہ آپ چاہے کوئی بھی ہوں یا آپ کا تعلق کسی بھی ملک سے ہو، آپ کامیاب ہو سکتے ہو۔ جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والی مس یونیورس Zozibini Tunzi کا کہنا تھا کہ حسن کی روایتی منظر کشی میں ان جیسی خواتین کو حصہ نہیں بنایا جاتا۔ تاج پوشی سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ ایسے علاقے سے تعلق رکھتی ہوں جہاں میری جیسی رنگت والی خواتین کو خوبصورتی تصور نہیں کیا جاتا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب یہ (نسل پرستی) ختم ہونی چاہیے۔

امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے Zozibini Tunzi کا کہنا تھا کہ نوجوان خواتین کے لیے ضروری ہے کہ تاریخ رقم کرنے کی جانب دیکھیں کیونکہ سب کچھ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس چیز کے بارے میں ہم تصور نہیں کر سکتے تو کیسے وہ کام کر سکتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ نوجوان خواتین (سیاہ فام) ہماری جانب دیکھ سکتی ہیں اور محسوس کر سکتی ہیں کہ وہ بھی اتنی ہی اہم ہیں۔ نومنتخب مس یو ایس اے Cheslie Kryst کہتی ہیں کہ گزشتہ 4 میں سے 3 مرتبہ سیاہ فام خواتین مس یو ایس اے کا ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہیں جو میرے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ نہیں سوچتے تھے، لیکن اب یہ بس ہوا، اب ہمارے لیے اپنی کارکردگی پر کامیاب ہونا ممکن ہے۔

حال ہی میں مس ورلڈ کا ٹائٹل بھی ایک سیاہ فام خاتون Toni-Ann Singh کے سر پر سجایا گیا جو اب دنیا کی 69ویں مس ورلڈ ہیں۔ تاج پوشی کی تقریب کے دوران جمیکا سے تعلق رکھنے والی سیاہ فام مس ورلڈ کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں، میں اتنا بڑا اعزاز ملنے پر خوش ہوں،  لیکن سب سے بڑھ کر میں اس کام کے بارے میں سوچ رہی ہوں جسے پورا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم میں باہر جا کر اپنا کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔ رواں برس ہی مس ٹین یو ایس اے کا تاج بھی Kaliegh Garris نامی ایک سیاہ فام خاتون کو دیا گیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply