امریکہ کے اوپر زمین کے مدار میں مصنوعی سیاروں کے ٹکرائو کاخطرہ

مصنوعی سیارے امریکی ریاست پریٹسبرگ کے اوپر 560 میل (901) کلومیٹر کی بلندی پر ہیں

مصنوعی سیارے امریکی ریاست پریٹسبرگ کے اوپر 560 میل (901) کلومیٹر کی بلندی پر ہیں

نیو یارک، تہران ۔۔۔ نیوز ٹائم

خلا میں موجود ملبے کے حوالے سے باخبر رہنے والے ادارے  لیو لیبس نے خبردار کیا ہے کہ رواں ہفتے امریکہ کے اوپر زمین کے مدار میں موجود دو نکارہ مصنوعی سیارے ایک دوسرے سے ٹکرا سکتے ہیں۔توقع کی جا رہی ہے کہ یہ مصنوعی سیارے امریکی ریاست پریٹسبرگ (Pittsburgh) کے اوپر 560 میل (901) کلومیٹر کی بلندی پر 29 جنوری کی رات میں تقریباً 14.7 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ایک دوسرے کی پاس سے گزریں گے۔

1/ we are monitoring a close approach event involving IRAS (13777), the decommissioned space telescope launched in 1983, and GGSE-4 (2828), an experimental US payload launched in 1967.

(IRAS image credit: NASA)

 LeoLabs, Inc. (@LeoLabs_Space)

سائنسدانوں کے مطابق مصنوعی سیاروں کے آپس میں ٹکرانے کے 100 میں ایک فیصد تک امکان ہے، ٹکرا ئو کی صورت میں ان کا ملبہ مدار میں پھیل جائے گا۔ خلائی ماہرین کا کسی بھی مصنوعی سیارے سے رابطہ نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس دونوں سیاروں کے ٹکرائو کو روکنے کے لئے کوئی طریقہ کار موجود ہے۔

ایران زمین کے مدار میں ظفر نامی مواصلاتی سیٹلائٹ لانچ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں

ایران زمین کے مدار میں ظفر نامی مواصلاتی سیٹلائٹ لانچ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں

دوسری جانب ایران نے اپنا ایک مواصلاتی سیٹلائٹ مدار میں چھوڑنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کے روز ایران کے مواصلاتی ٹیکنالوجی کے نگران وزیر محمد جواد آذری جھرمی (Mohammad Javad Azari Jahromi) نے کہا کہ زمینی مدار میں مواصلاتی سیٹلائٹ جلد چھوڑا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران مدار میں ایسے 6 سیٹلائٹس لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔  محمد جواد آذری جھرمی (Mohammad Javad Azari Jahromi) نے بتایا کہ زمین کے مدار میں ظفر (Zafar)  نامی مواصلاتی سیٹلائٹ لانچ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، تاہم انہوں نے اس سلسلہ میں کوئی حتمی تاریخ سے آگاہ نہیں کیا۔

No comments.

Leave a Reply