امریکی امن منصوبے میں فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق برباد کیے گئے: عرب لیگ

ٹرمپ کی مشرق وسطی امن منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کے احتجاج

ٹرمپ کی مشرق وسطی امن منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کے احتجاج

قاہرہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

عرب لیگ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے منگل کے روز اعلان کردہ امن منصوبے میں فلسطینیوں کے حقوق پامال کیے گئے ہیں۔ عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط (Ahmed Abul Gheit) نے بدھ کے روز کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے بیچ منصوبے کے ابتدائی مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس میں فلسطینیوں کے قانونی حقوق کو بڑے پیمانے پر برباد کیا گیا ہے۔ تاہم احمد ابو الغیط  (Ahmed Abul Gheit) نے واضح کیا کہ ہم امریکی ویژن کا باریک بینی سے جئزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں،  ہم امن کو یقنی بنانے کی خاطر کسی بھی سنجیدہ کوشش کے لیے کشادہ دلی کے حامل ہیں۔

یاد رہے کہ دو سال سے زیادہ عرصے تک خفیہ طور پر کام کرنے اور انکشاف میں التوا کے بعد آخر کار گذشتہ روز منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطی کے لیے اپنے امن منصوبے کا اعلان کر دیا۔ ٹرمپ نے ”دو ریاستی حل” کی تجویز کے ساتھ باور کرایا ہے کہ فلسطینیوں کا حق ہے کہ وہ اب کے مقابلے میں بہت بہتر زندگی گزاریں۔ ٹرمپ کے منصوبے میں تجویز کردہ فلسطینی ریاست کا رقبہ ، 1967ء میں اسرائیل کی جانب سے قبضے میں لی گئی اس اراضی سے کم ہے جس پر فلسطینی اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے امن منصوبے کے انکشاف کے بعد اقوام متحدہ نے باور کرایا ہے کہ وہ 1967ء کی سرحدوں پر کاربند رہے گی۔

دوسری جانب فرانسیسی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی قانونی اور جائز امیدوں کے احترام کے حوالے سے خبردار رہے گی۔  وزارت خارجہ کے مطابق وہ اس بات کی قائل ہے کہ مشرق وسطی میں منصفانہ اور مستقل امن کے قیام کے لیے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تسلیم شدہ معیارات کے مطابق دو ریاستی حل ضروری ہے۔

No comments.

Leave a Reply