امریکا نے حافظ سعید کو سزا ملنے پر ردِعمل دے دیا

جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید

جماعت الدعوہ کے امیر حافظ سعید

واشنگٹن  ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی محکمہ خارجہ کا حافظ سعید کو سزا ملنے پر ردِعمل سامنے آ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے دو مختلف مقدمات میں کالعدم جماعت الدعوہ (Jamaat-ud-Dawa) کے امیر حافظ سعید اور ان کے ساتھی ظفر اقبال کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا تھا۔ اس پر اب امریکا کا بھی ردِ عمل سامنے آیا ہے۔ امریکا نے حافظ سعید کو مجھرم ٹھہرانے جانے کو دہشتگردوں کی معاونت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے وعدے کو پورا کرنے سے متعلق بھی اہم قدم قرار دے دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا حافظ سعید اور ان کے ساتھی کو سزا پر ردِعمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ حافظ سعید کو مجرم قرار دیا جانا اہم پیشرفت ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ جنوب و وسطی ایشیا بیورو کا کہنا ہے کہ حافظ سعید کو مجرم ٹھہرایا جانا لشکر طیبہ (Lashkar-e-Taiba) کو اس کے جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے اہم قدم ہے۔

خیال رہے کہ حافظ سعید کو 17 جولائی 2019ء کو لاہور سے گرفتار کیا تھا۔ 26 ستمبر 2019ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کالعدم جماعت کے سربراہ حافظ سعیدکو ذاتی اکائونٹ سے رقم نکالنے کی اجازت دی تھی۔ گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے حافظ سعید سے متعلق فیصلہ سنایا۔ عدالت نے دونوں مقدمات میں حافظ سعید اور شریک ملزم ظفر اقبال کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور مجموعی طور پر 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا کا بھی حکم سنایا۔ عدالت نے حافظ سعید اور ان کے ساتھی ظفر اقبال کے خلاف سی ٹی ڈی گوجرانوالہ اور سی ٹی ڈی لاہور میں درج دو مقدمات کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے لاہور اور گوجرانوالہ میں جماعت الدعوہ کی جائیدادوں کو ٹیرر فنانسنگ کے ذریعے خریدنے، استعمال کرنے اور کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے کا جرم ثابت ہونے پر حافظ سعید  اور ان کے ساتھی ظفر اقبال کو سزا سنائی، حافظ سعید اور شریک ملزم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا۔

No comments.

Leave a Reply