ترک صدر رجب طیب اردگان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گے

ترک صدر رجب طیب اردگان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گے

ترک صدر رجب طیب اردگان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گے

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ترک صدر 13 سے 14 فروری کے دوران دونوں ممالک کے مابین روایتی یکجہتی اور تعلق کے فروغ اور پاک-ترک اسٹریٹیجک شراکتداری میں مزید توسیع کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دورہ پاکستان میں رجب طیب اردگان کے ہمراہ ان کے کابینہ اراکین، سینئر حکومتی عہدیداران، معروف ترک کاروباری شخصیات بھی ہوں گی اور وہ وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ پاکستان-ترکی ہائی لیول اسٹریٹیجک کوآپریشن کونسل (ایچ ایل ایس سی سی) کے چھٹے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گی۔

علاوہ ازیں ترک صدر 14 فروری کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کے ساتھ ساتھ پاکستان-ترکی بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے بھی خطاب کریں گے۔ ترکی اور پاکستان کے درمیان ایچ ایل ایس سی سی اجلاس میں اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کا بھی امکان ہے۔ رجب طیب اردگان دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ترکی کو پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ بننے کی دعوت دیے جانے کا بھی امکان ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان ترک کاروباری شخصیات کی جانب سے پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی منتقلی کے منصوبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں۔ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے تجاویز سے متعلق دفتر خارجہ نے کہا کہ  دونوں فریقین اقتصادی تعلق کو فروغ دینے پر زور دیتے ہیں۔ بیان کے مطابق اسلاموفوبیا سے نمٹنے، اسلامی یکجہتی کے فروغ اور خطے کے امن، سیکیورٹی اور استحکام کے مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے  متحرک تعاون کے منصوبے بھی ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان باہمی تعاون اور اعتماد کا ایک منفرد اور مستقل تعلق موجود ہے، دونوں برادرانہ ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے لیے ثابت قدم رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ترکی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان قبرص کے معاملے پر ترکی کے ساتھ کھڑا ہے۔ قبل ازیں گزشتہ برس 11 اکتوبر کو اعلان کیا گیا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردگان پاکستان اور ترکی کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے 23 اکتوبر کو سرکاری دورے پر پاکستان آئیں گے اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کی حمایت کریں گے۔ بعد ازاں 17 اکتوبر کو ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ ان کا دورہ ملتوی ہو گیا ہے اور نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، اس موقع پر دورہ ملتوی کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی تھی۔ تاہم اس وقت ترکی، شام کے شمال مشرقی علاقے میں کرد جنگجوئوں کے خلاف فوجی آپریشن میں مصروف تھا جس کے باعث امریکا کے ساتھ اس کے تعلقات بھی کشیدہ ہو گئے تھے۔

No comments.

Leave a Reply