یو این سیکرٹری جنرل کی کرتارپور آمد، وزیر اعظم اور آرمی چیف سے بھی الگ الگ ملاقات

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتینو گوٹریس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتینو گوٹریس

لاہور، اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتینو گوٹریس (Antonio Guterres)  کو کرتار پور آمد پر راہداری کمپلیکس کے مختلف حصوں کا معائنہ کرایا گیا،  انتونیو گوتریس (Antonio Guterres)  کو سکھ یاتریوں کو مہیا کی جانے والی سہولیات پر بریفنگ دی گئی۔  معزز مہمان نے بابا گرونانک (Baba Guru Nanak)  کی سمادھی پر پھول چڑھائے اور لنگر خانے میں کھانا بھی کھایا۔ اس موقع پر انتونیو گوتریس (Antonio Guterres)  کا کہنا تھا کرتارپور راہداری پاکستان کی جانب سے بین المذاہب ہم آہنگی کا عملی ثبوت ہے،  ٹیررازم سے ٹورازم تک پاکستان کا سفر انتہائی متاثر کن ہے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیاں قابل تحسین ہیں،  تعمیر و ترقی کا سفر پرامن حالات کے ساتھ خوشی کا باعث ہے، سابق فاٹا میں امن و امان کی بہتر صورتحال ترقی کی طرف مثبت قدم ہے، دہشتگردی سے متاثر علاقوں میں ریاست کی رٹ بحال ہونا اہم سنگ میل ہے۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس (Antonio Guterres) کو کنڈر گارٹن سکول ڈی ایچ اے لاہور پہنچنے پر بلوچستان، سندھ، گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، پنجاب اور کشمیر کے روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے ان کا استقبال کیا اور پھول پیش کئے۔  سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس (Antonio Guterres)نے بچوں سے ملاقات کی اور بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے بھی پلائے۔  اس موقع پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد بھی موجود تھیں۔

اقوم متحدہ کی خیر سگالی سفیر برائے مہاجرین معروف اداکارہ ماہرہ خان نے انتونیو گتریس (Antonio Guterres) سے ملاقات کی۔  انتونیو گوتریس (Antonio Guterres)نے ماہرہ خان کی جانب سے مہاجرین کے لئے کی جانے والی خدمات کو سراہا اور ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس سے قبل اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس (Antonio Guterres)  نے یہ اعتراف کیا کہ امن مشنز میں خدمات دینے والی کچھ بہادر خواتین اور مردوں سے ملاقات متاثر کن تھی۔ انہوں نے ٹوئٹس میں لکھا کہ اقوام متحدہ امن مشنز میں پاکستان سب سے بڑا شراکتدار ہے، امن مشن کے لیے خدمات دینے والی کچھ بہادر خواتین اور مردوں سے ملاقات متاثر کن تھی، ان افراد نے امن کے قیام کے لیے کام کیا، آپ کی قربانی اور خدمات کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ انتونیو گوتریس (Antonio Guterres) لاہور کے شاہی قلعہ، بادشاہی مسجد اور مینار پاکستان کا بھی دورہ کریں گے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس (Antonio Guterres)  نے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف واضح طور پر بیان کیا۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، یہ معاملہ گفتگو سے حل نہیں ہو گا۔  وزیر اعظم اور آرمی چیف نے آگاہ کر دیا۔ ادھر سینئر تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کہا ہے کہ اسرائیل جو مودی کو دوست بنائے پھرتا ہے اسے معلوم نہیں گجرات میں بچوں ہٹلر کو ہیرو پڑھتے ہیں۔  باقاعدہ مودی نے بطور وزیر اعلی نصاب میں بھی شامل کیا ہے کہ ہٹلر نے جرمنی کو بہت ترقی دی۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتویس  (Antonio Guterres) کے دورہ پاکستان پر تبصرہ کرتے ہوئے سیمی ابراہیم نے دعوی کیا ہے سیکریٹری جنرل نے وزیر اعظم کو بتایا کہ پاکستان آنے سے قبل مجھے صورتحال کی کشیدگی کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی کئی باتوں پر اتفاق کیا اور عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔ سمیع ابراہہیم نے کہا کہ سیکریٹری جنرل نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جہاں آرمی چیف نے انہیں وعدہ یاد دلاتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ سمیع ابراہیم کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹیری جنرل نے آرمی چیف کو کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ورنہ کشیدگی میں اضافہ ہو گا۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، یہ معاملہ گفتگو سے حل نہیں ہو گا۔

واضح رہے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس (Antonio Guterres) نے دورہ پاکستان کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ پاکستان اوربھارت ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری پر تحمل کا مظاہرہ کریں، فوجی مبصر گروپ کو دونوں اطراف رسائی ہونی چاہیے، مسئلہ کشمیر کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ضروری ہے، اسلامو فوبیا کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس  (Antonio Guterres) نے اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتکاری اور مذاکرات ہی مسئلے کا واحد حل ہیں۔  وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ پاکستان اوربھارت ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری پر تحمل کا مظاہرہ کریں۔

No comments.

Leave a Reply