افغان صدارتی الیکشن: اشرف غنی دوبارہ کامیاب

انتخابات میں اشرف غنی نے 5.064 فیصد ووٹ حاصل کیے

انتخابات میں اشرف غنی نے 5.064 فیصد ووٹ حاصل کیے

کابل ۔۔۔ نیوز ٹائم

افغان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری سرکاری نتائج کے مطابق اشرف غنی نے ایک بار پھر صدارتی انتخابات میں میدان مار لیا۔ افغان سرکاری ذرائع ابلاغ سے جاری خبروں کے مطابق اشرف غنی ایک بار پھر انتخابات میں نمایاں ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔  افغان الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق 5 ماہ قبل ہونے والے انتخابات میں اشرف غنی نے 5.064 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

دوسری جانب سابق چیف ایگزیکیٹو عبداللہ عبداللہ نے چیف الیکشن کمشنر حوا عالم نورستانی (Hawa Alam Nuristani) کی جانب سے جاری نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ پانچ ماہ کی تاخیر سے جاری کیے گئے نتائج سے متعلق عبد اللہ عبد اللہ کا کہنا تھا کہ انتخابات اور اس کے نتائج میں تاریخی دھاندلی کی گئی، اس موقع پر انہوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق عبد اللہ عبد اللہ نے انتخابات میں 39.52 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ عبد اللہ عبد اللہ کی جانب سے جاری بیان میں افغان عوام، حامیوں، الیکشن کمیشن اور عالمی اتحادیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے  کہ وہ اپنے جائز حق اور مطالبات پورے ہونے تک ناقص انتخابی عمل کے نتائج تسلیم نہیں کریں اور اس کا بائیکاٹ کریں، جبکہ انہوں نے اپنی متوازن حکومت بنانے کا بھی عندیہ دیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سال 2014 ء کے افغان صدارتی انتخابات میں بھی اشرف غنی اور عبد اللہ عبد اللہ کے درمیان سخت مقابلہ ہوا تھا۔  عبد اللہ عبد اللہ کے شکست تسلیم نہ کرنے پر امریکا نے دونوں حریفوں کے درمیان ثالثی کا کرداد اد ا کرتے ہوئے قومی اتحادی حکومت قائم کرائی تھی۔ اشرف غنی کے بڑے حریف اور افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اتحادی حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔ عبد اللہ عبد اللہ کا اس حوالے سے یہ کہنا ہے کہ یہ انتخابی نتائج افغان قوم سے غداری ہیں۔ افغان الیکشن کمیشن کے مطابق 28 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں اشرف غنی نے 50 اعشاریہ 64 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ عبد اللہ عبد اللہ نے 39 اعشاریہ 52 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ عبد اللہ عبد اللہ نے الیکشن کے نتائج مسترد کرنے کے بعد اپنی متوازن حکومت بنانے کا اعلان کر دیا ہے، انتخابی نتائج کا اعلان 5 مہینے کی تاخیر سے کیا گیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply