جمہوریت کیلئے آزاد میڈیا لازم: عمران خان

وزیر اعظم عمران خان میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے

وزیر اعظم عمران خان میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں گیس کی قیمتیں نہ بڑھانے اور عوام پر گیس کی مد میں اضافی بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے  جبکہ عمران خان نے کورونا وائرس کے تناظر میں عوام کو سہولیات فراہم کرنے اور غریبوں کو گھر پر راشن پہنچانے کیلئے وزیر اعظم کورونا ریلیف ٹائیگرز فورس بنانے اور خصوصی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے خلاف جنگ قوم متحد ہو کر جیتے گی۔ صوبوں کا یکساں موقف ہے کہ سامان کی نقل و حمل کیلئے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں گڈز ٹرانسپورٹ کی مکمل اجازت ہو گی جبکہ مسافر بردار گاڑیوں پر پابندی برقرار رہے گی کھانے پینے کی اشیا بنانے والی فیکٹریاں اور اس سے منسلک صنعتوں کو بھی کام کرنے کی اجازت ہو گی۔

جمہوریت کیلئے آزاد میڈیالازم ہے میرا کوئی وزیر پیسہ بنا رہا ہے تو میڈیا سامنے لائے  ہمارے ہاں تعمیری تنقید کی بجائے بدنیتی پر مبنی تنقید ہوتی ہے ۔ تفتان میں زائرین کو رکھنے میں کوئی بدانتظامی نہیں ہوئی تاہم وہاں صحیح سیٹ اپ نہیں تھا۔ کورونا کے خلاف مہم کے دوران ہسپتال بھی ٹھیک کر دیں گے پولیس سے کہوں گا لاک ڈائون کی خلاف ورزی پر گرفتار کئے گئے افراد کو رہا کر دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کے سوال پر وزیر اعظم نے خاموشی اختیار کر لی اور کوئی جواب نہیں دیا۔ اپنی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ امریکا نے اپنی معیشت اور عوام کیلئے 2 ہزار ارب ڈالر کا پیکیج دیا ہے اس کے باوجود وہاں وفاق کچھ کر رہا ہے اور ریاستیں کچھ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈائون کی صورت میں انتہائی غریب طبقہ کی فکر تھی گڈز ٹرانسپورٹ پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ ملک میں کھانے پینے کی اشیا کی کمی کے تدارک کیلئے کیا گیا، وبا سے نمٹنے کیلئے نوجوانوں پر مشتمل رضا کار فورس بنا رہے ہیں۔ 31 مارچ کو ٹائیگرز فورس کا اعلان کیا جائے گا، کھانے پینے کی اشیا کی قلت نہیں ہونی چاہیے،  کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوئی تو افراتفری ہو سکتی ہے۔  مجھے خدشہ تھا اگر ہم لاک ڈائون کے سیدھے پانچویں گیئر میں چلے گئے تو غریب طبقے اور دیہاڑی دار مزدور کے لیے بہت مشکلات پیدا ہوں گی۔ ملک میں کورونا وائرس اب تک ویسے نہیں پھیلا جیسے دوسرے ممالک میں پھیلا ہے،  کوئی گارنٹی نہیں اور ہو سکتا ہے دو ہفتے بعد کیسز ایک دم زیادہ ہو جائیں، قوم کو تیار رہنا چاہیے اور ہمیں انتہائی برے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیاری کرنی چاہیے، یہاں کسی چیز کی کمی نہیں ہے۔ عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ایسا تاثر دیا گیا کہ حکومت کو سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا ہو رہا ہے، درحقیقت ایسا نہیں تھا پاکستان کو ایسی صورتحال کا تجربہ نہیں تھا۔ ہمارے اوورسیز پاکستانیوں سے درخواست کروں گا وہ فنڈ میں پیسے جمع کروائیں تاکہ روپے پر دبائو ختم ہو۔ وزیر اعظم نے بتایاکہ چین نے جب لاک ڈائون کیا تو لوگوں کو گھر پر کھانا پہنچایا،  پاکستان میں لوگوں کو گھروں پر کھانا پہنچانا مشکل ہے،  ہمارے پاس ایسا انفرااسٹرکچر نہیں روزانہ کما کر کھانے والا طبقہ انتہائی پریشانی میں ہے، اس وقت عوام کو تقسیم کرنے کی جو بھی کوشش کریں گا اس کو نقصان ہو گا۔

دریں اثنا عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق نے بتایا کہ وزیر اعظم نے وزیر توانائی کو ہدایات دی ہیں کہ صارفین پر گیس کی قیمتوں کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت گیس کی قیمتیں بڑھانے کا عمل موخر کیا جائے۔ پہلے سے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے عوام پر بوجھ کم کیا جائے۔ گیس کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلئے سوئی سدرن گیس لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اور سوئی ناردرن گیس لمیٹڈ (ایس ایس جی پی ایل) اپنی اپنی کمپنیوں میں گراس کٹنگ کو یقینی بنانے کے ساتھ کفایت شعاری اور گیس چوری کے حوالے سے برقت اور موثر اقدام یقینی بنائیں۔

No comments.

Leave a Reply