امریکی تیل کی قیمت گرنے کے بعد بحالی کی جانب گامزن

پیر کے روز 20.43 ڈالر فی بیرل سے 21 ڈالر فی بیرل ہو گیا

پیر کے روز 20.43 ڈالر فی بیرل سے 21 ڈالر فی بیرل ہو گیا

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹام

مانگ میں کمی اور ذخائر بڑھنے کی وجہ سے امریکی خام تیل کی قیمتیں پہلی مرتبہ 0.00 ڈالر تک کم ہونے کے بعد واپس بحالی کی جانب گامزن ہیں جبکہ اس کمی کی وجہ سے ایشیائی اسٹاک مارکیٹیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کوروناوائرس کی وجہ سے عالمی معیشت، ٹرانسپورٹ اور فیکٹریوں میں کام رک جانے کی وجہ سے ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ میں مئی میں ڈلیوری کے لیے غیر روایتی منفی 37.63 ڈالر تک کم ہونے کے بعد تیل 1.10 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔ قیمتوں میں اتار چڑھائو کی وجہ معاہدوں کی میعاد ختم ہونا ہے جس کا مطلب ہے کہ تاجروں کو دوبارہ خریداروں کو تلاش کرنا ہے جو بہت ہی مشکل ہو گیا ہے اور تاجروں کے پاس اسٹوریج بہت زیادہ ہو گئی ہے۔ جون کے کنٹریکٹ پر ہے جس کا تجارتی حجم 30 گنا زیادہ ہے جو پیر کے روز 20.43 ڈالر فی بیرل سے 21 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔ انٹرنیشنل بینچ مارک برینٹ کروڈ (Brent Crude)  میں جون کے لیے تیل کی قیمت 25.75 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔

جے پی مورگن ایسٹ مینیجمنٹ کے تائی ہوئی (JP Morgan Asset Management Altahawi) کا کہنا تھا کہ ویسٹ ٹیکساس میں بحران اس وقت آیا جب مانگ میں مارکیٹ کی امریکی لاک ڈائون مئی میں بھی جاری رہنے کی امید پیدا ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حیرت انگیز نہیں، پروازیں نہیں چل رہی، عوام گاڑیوں کم چلا رہی ہے، اگر امید سے دیر سے معیشت دوبارہ کھلے گی تو ہم اس پر مزید دبائو دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے اب بھی تیل پیدا کر رہے ہیں کیونکہ پیداوار کو کم کرنا چند پیداواروں کے لیے ممکن نہیں کیونکہ اس سے ان کے تیل کے کنویں مکمل تباہ ہو سکتے ہیں، وہ ایک ماہ تک تیل پیدا کرتے رہنا برداشت کر سکتے ہیں مگر اسے بند کرنا نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے اہم رکن سعودی عرب کی جانب سے ‘نان اوپیک’ رکن روس کے خلاف قیمت پر جنگ کے آغاز پر تیل کی قیمت تیزی سے نیچے گری تھی۔ رواں ماہ کے آغاز میں ریاض اور ماسکو نے تیل کی پیداوار ایک کروڑ بیرل فی یوم تک کم کرنے پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اس تنازع کو ختم کیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پیداوار میں یہ کمی وائرس کی وجہ سے مانگ میں بڑے پیمانے پر کمی کے حوالے سے کافی نہیں ہے۔ امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں خام تیل کی اسٹوریج بڑھ کر ایک کروڑ 92 لاکھ 50 ہزار بیرلز ہو گئی تھی۔

No comments.

Leave a Reply