بنگلادیش نے بھوکے پیاسے روہنگیائوں کو مرنے کیلئے چھوڑ دیا

بنگلادیش نے میانمر سے ہجرت کر کے آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی آمد کا راستہ بند کر دیا

بنگلادیش نے میانمر سے ہجرت کر کے آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی آمد کا راستہ بند کر دیا

ڈھاکا ۔۔۔ نیوز ٹائم

بنگلادیش نے میانمر سے ہجرت کر کے آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی آمد کا راستہ بند کر دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق بنگلادیشی وزیر خارجہ عبد المنعم (A K Abdul Momen) نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ کسی روہنگیا مہاجر کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ بنگلادیش ہی سے دوسرے ممالک کی ذمے داری قبول کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس کی وجہ سے دنیا بھر سے بنگلادیشی شہری وطن لوٹ رہے ہیں۔  اس صورت حال میں ہمارے پاس غیر ملکیوں یا پناہ گزینوں کو چھت مہیا کرنے کے لیے کوئی جگہ نہیں رہی۔  مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمر میں جبر و ظلم سے بھاگ کر 10 لاکھ روہنگیا افراد بنگلا دیش کے پناہ گزیں کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔

دوسری جانب انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ میانمر کی فوج کے ظالمانہ جرائم کے نتیجے میں بنگلادیش کو بھاری بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے،  لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ڈھاکا حکومت کشتیوں میں بھرے ہوئے پناہ گزینوں کو سمندر میں مرنے کے لیے چھوڑ دے۔  ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا کے لیے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز (Brad Adams) کا کہنا تھا کہ بنگلادیشی وزیر اعظم حسینہ واجد روہنگیائوں کو پناہ اور تحفظ دینے کی بنا پر خود کو انسانیت کی ماں کہتی ہیں۔  اور اب حال یہ ہے کہ جب پوری دنیا کوروناوائرس کے سلسلے میں آگے بڑھ کر انسانیت کی خدمت کر رہی تو ڈھاکا حکومت اپنے کیے پر پانی پھیر کر روہنگیا مہاجرین کو دھتکار رہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں بنگلادیش پر دبائو ڈالیں۔

No comments.

Leave a Reply