اگر اولمپکس 2021 میں بھی نہ ہوئے تو دوبارہ منعقد نہیں ہوں گے

ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ یوشیرو موری

ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ یوشیرو موری

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ یوشیرو موری (Yoshiro Mori) نے کہا ہے کہ اگر ٹوکیو اولمپکس 2021 ء میں منعقد نہ ہوئے تو پھر یہ دوبارہ کبھی منعقد نہیں ہو سکیں گے۔ رواں سال شیڈول ٹوکیو اولمپکس کو کوروناوائرس کے سبب ایک سال کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے اور اب گیمز کا انعقاد آئندہ سال 23 جولائی سے 8 اگست تک ہو گا۔ ماہرین صحت نے آئندہ سال بھی اولمپکس کے انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوروناوائرس کی ویکسین یا اس وائرس کے خلاف موثر کوئی دوا ایجاد ہوئے بغیر اولمپکس کا انعقاد خطرے سے خالی نہیں ہو گا۔ جب ٹوکیو اولمپکس کے سربراہ یوشیرو موری (Yoshiro Mori) سے پوچھا گیا کہ کیا اولمپکس کا انعقاد 2022 ء میں ہو سکے گا تو انہوں نے نفی میں جواب دیتے ہوئے اس تاثر کو یکسر مسترد کر دیا۔ البتہ ٹوکیو اولمپکس کے صدر نے آئندہ سال اولمپکس کے انعقاد پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اس وائرس کے خلاف جنگ جیت کر گیمز کا انعقاد کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ ماضی کے تمام اولمپکس کے مقابلے میں کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر یقین رکھنا ہو گا ورنہ ہمیں اپنی سخت محنت اور کوششوں کا صلہ نہیں ملے گا۔

جاپان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر یوسی کاتے یوکو کورا (UC Kate Yoko Kora) نے کہا کہ ویکسین یا کسی موثر دوا کی تیاری کے بغیر اولمپکس 2021 ء کا انعقاد مشکل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ جاپان کو اولمپکس کی میزبانی کرنی چاہیے یا نہیں لیکن اس طرح کی صورتحال میں ایسا ہونا مشکل ہو گا۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جاپان میں وائرس پر قابو پا لیا جائے تب بھی جب تک باقی دنیا میں وائرس پر مکمل طور پر قابو نہیں پا لیا جاتا، اس وقت تک گیمز کا انعقاد مشکل ہو گا۔ دوسری جانب اکثر ماہرین کا ماننا ہے کہ ویکسین کی تیاری 2021 ء کے وسط سے قبل ممکن نہیں اور اس بارے میں کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ یہ ویکسین کامیابی سے تیار کی جا سکے گی یا نہیں۔ اولمپکس کے سربراہ موری (Yoshiro Mori) نے کہا کہ اگر گیمز کا انعقاد ہوتا ہے تو اولمپکس کی اختتامی تقریب اور پیرالمپکس کی افتتاحی تقریب ساتھ منعقد کی جا سکتی ہے تاکہ اخراجات پر قابو پایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ صورتحال جس ڈرامائی انداز میں تبدیل ہوئی ہے تو ہمیں اخراجات میں کمی کے لیے اختتامی و افتتاحی تقریب سمیت بہت چیزوں کے بارے میں سوچنا ہو گا لیکن یہ فیصلہ کرنا آسان نہیں ہو گا۔

No comments.

Leave a Reply