اس سال ریلیز نہ ہونے والی فلمیں بھی آسکر کے لیے نامزد ہوں گی

اس سال کوروناوائرس کے پیش ریلیز نہ ہو پانے والی فلموں کو بھی آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جائے گا

اس سال کوروناوائرس کے پیش ریلیز نہ ہو پانے والی فلموں کو بھی آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جائے گا

لاس اینجلس ۔۔۔ نیوز ٹائم

فلمی دنیا کے سب سے معتبر فلمی ایوارڈ آسکر دینے والے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ اس سال کوروناوائرس کے پیش ریلیز نہ ہو پانے والی فلموں کو بھی آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جائے گا۔ آسکر ایوارڈ دینے والی کمیٹی دی اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنس کے صدر ڈیوڈ ربن (David Ribbon)  اور چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ڈان ہڈسن (Don Hudson) کے مطابق اس سال تاریخ میں پہلی بار ایسی فلموں کو بھی اعلی ترین ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جائے گا،  جنہیں کورونا کی وبا کے باعث سینما گھروں میں ریلیز نہ کیا جا سکا۔ آسکر ایوارڈز میں عام طور پر کچھ کیٹیگریز کے لیے صرف ان ہی فلموں کو نامزد کیا جاتا ہے، جنہیں امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے کسی بھی سینما گھر میں کم از کم ایک ہفتے تک پیش کیا گیا ہو۔ تاہم یہ شرط ہر فلم کیٹیگری کے لیے نہیں ہوتی لیکن اس بار کوروناوائرس کے باعث جہاں لاس اینجلس کے سینما ہالز بند ہیں، وہیں امریکا سمیت دنیا بھر میں سینما گھروں کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔ سینما ہالز کی عارضی بندش کے باعث درجنوں فلموں کی نمائش کو بھی عارضی طور پر روک دیا گیا ہے یا پھر ایسی فلموں کو ویب اسٹریمنگ ویب سائٹس سمیت آن لائن پلیٹ فارمز پر ریلیز کر دیا گیا۔

کوروناوائرس کی وجہ سے ریلیز نہ ہو پانے کی فلموں میں متعدد معروف اور بڑی فلمیں بھی تھیں اور ایسی فلموں کو سب سے اعلی ایوارڈ کے لیے نامزدگی نہ ملنے پر فلمی حلقے مایوس بھی تھے،  تاہم اب آسکر اکیڈمی نے اپنے قوانین میں عارضی تبدیلی کرتے ہوئے ان فلموں کو بھی نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے جنہیں سینما ہالز میں ریلیز نہ کیا جا سکا تھا۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق آسکر ایوارڈز دینے والی اکیڈمی کے صدر اور سی ای او نے واضح کیا کہ فلم ایوارڈز کے قوانین میں تبدیلی عارضی ہے اور اس کا اطلاق صرف اس سال ہی ہو گا۔ نئے ضوابط کے تحت اب رواں سال بننے والی ہر اس فلم کو بھی آسکر کے لیے نامزد کیا جا سکے گا، جس کی نمائش کو کوروناوائرس کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی اکیڈمی عہدیداروں نے اعلان کیا کہ اس بار دو کیٹیگریز کے لیے ایوارڈز نہیں دیے جائیں گے۔

اکیڈمی کے مطابق سال 2021 ء میں ہونے والے آسکر ایوارڈز میں سائونڈ مکسنگ اور سائونڈ ایڈیٹنگ کی کیٹیگریز میں ایوارڈز نہیں دیے جائیں گے۔ تاہم اکیڈمی کے عہدیداروں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کورونا کی وجہ سے آسکر ایوارڈ کی تقریب کے انعقاد کو بھی تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے یا نہیں۔ عام طور پر آسکر ایوارڈز کی تقریب فروری کے آخری ہفتے میں ہوتی ہے اور اب آسکر ایوارڈز کی 93 ویں تقریب فروری 2021 ء میں ہو گی اور اس ایوارڈ کے لیے نامزدگیوں کا سلسلہ دسمبر 2020 ء میں شروع کیا جائے گا۔ آسکر ایوارڈز کو دنیا کے سب سے بڑے اور معتبر فلمی ایوارڈ کا اعزاز حاصل ہے، اس ایوارڈ میلے میں غیر ملکی زبان کی کیٹیگریز میں بھی ایوارڈز دیے جاتے ہیں اور پاکستانی فلم ساز شرمین عبید چنائے (Sharmeen Obaid Chinoy) نے مذکورہ ایوارڈ دو بار جیت رکھا ہے۔ شرمین عبید چنائے (Sharmeen Obaid Chinoy) پاکستان کی پہلی اور اب تک کی واحد فلم ساز ہیں جنہوں نے آسکر ایوارڈ جیت رکھا ہے جبکہ یہ ایوارڈ تاحال بھارت میں سے کسی بھی فلم ساز یا اداکار نے نہیں جیتا۔

No comments.

Leave a Reply