اس سال بھی مس یو ایس اے کا اعزاز سیاہ فام دوشیزہ کے نام

ریاست مسسیسپی کی دوشیزہ22  سالہ اسیا برانچ

ریاست مسسیسپی کی دوشیزہ22 سالہ اسیا برانچ

 ریاست مسیسپی ۔۔۔ نیوز ٹائم

کورونا کی وبا کے باوجود امریکا میں مس یو ایس اے اور مس یو ایس اے ٹین کے مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا  اور مسلسل دوسرے سال بھی مس یو ایس اے کا اعزاز ایک سیاہ فام دوشیزہ کے نام رہا۔ تاریخ میں پہلی بار سال 2019 ء میں مس یو ایس اے کا تاج کسی سیاہ فام دوشیزہ کے نام ہوا تھا اور گزشتہ سال ریاست جنوبی کیرولینا کی پہلی سیاہ فام دوشیزہ نے مذکورہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ رواں سال ریاست مسیسپی سے پہلی بار ایک سیاہ فام دوشیزہ نے مس یو ایس اے کا اعزاز اپنے نام کیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ریاست مسسیسپی کی دوشیزہ نے 10 نومبر کو ہونے والا مس یو ایس اے کا مقابلہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی۔ یونیورسٹی کی طالبہ 22 سالہ اسیا برانچ (Asya Branch)نے مس یو ایس اے سے قبل ریاست مسیسپی کا مقابلہ جیتا تھا۔ اب مس یو ایس اے منتخب ہونے کے بعد وہ عالمی مقابلہ حسن مس یونیورس میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گی۔ نومنتخب مس یو ایس اے اگرچہ یونیورسٹی کی طالبہ ہیں، تاہم وہ امریکا میں جیل قوانین کو تبدیل کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہیں، کیونکہ ماضی میں ان کے والد کو 10 سال تک کمزور شواہد کی بنا پر جیل کی سزا ہو چکی ہے۔ اسیا برانچ جہاں مس یو ایس اے منتخب ہونے والی اب تک کی دوسری سیاہ فام دوشیزہ بن گئیں، وہیں وہ ریاست مسیسپی سے منتخب ہونے والی پہلی سیاہ فام دوشیزہ بھی بن گئیں۔ امریکا میں مس یو ایس اے کے مقابلہ حسن سے دو دن قبل مس یو ایس اے ٹین کے مقابلے کا انعقاد بھی ہوا تھا۔ ویب سائٹ ریپلر کے مطابق مس یو ایس اے ٹین کا مقابلہ 8 نومبر کو ہوا اور پہلی بار ریاست ہوائی کی 18 سالہ دوشیزہ کلانی ارودا (Ki’ilani Arruda)نے تاج اپنے نام کیا۔ رواں سال مس یو ایس اے ٹین میں بھی ایک ایسی دوشیزہ کا انتخاب کیا گیا جن کی رنگت گوری نہیں بلکہ گہری ہے، تاہم وہ سیاہ فام نہیں۔ گزشتہ سال امریکا میں ہونے والے تینوں مقابلہ حسین یعنی مس یو ایس اے، مس یو ایس اے ٹین اور مس امریکا کے مقابلے سیاہ فام دوشیزاں نے جیتے تھے۔ علاوہ ازیں سال 2019 ء میں مس ورلڈ اور مس یونیورس کا مقابلہ بھی سیاہ فام حسینائوں نے جیتا تھا، یعنی گزشتہ سال مقابلہ حسن کے ہونے والے 5 بڑے اور اہم مقابلے سیاہ فام حسینائوں نے اپنے نام کیے تھے۔ sرواں سال بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ دیگر مقابلہ حسن میں بھی گہری رنگت کی حسینائیں اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گی۔

No comments.

Leave a Reply