واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم
سال 2020ء کے اختتام پر اگر کوئی مایوس کن خبر طلوع ہونے جا رہی ہے تو وہ امریکی ڈالر کے حوالے سے ہے کیونکہ آئندہ برس میں دنیا کے ممالک پر اس کا تسلط ختم ہو جائے گا، اور اس کی ویلیو میں 97 فیصد تک کمی آ جائے گی۔ یہ سچ ہے کہ ڈالر کبھی بھی صفر کی سطح پر نہیں جا سکتا مگر اب ایسا ضرور ہونے جا رہا ہے کہ ڈالر کرنسی کی ویلیو نہ ہونے کے برابر ہو جائے گی۔ یہ گیم اتنی آسان نہیں ہے مگر ڈالر کی ویلیو کم ہونے کا پلان قدرتی طور پر بن چکا ہے۔ ڈالر کی ویلیو کم ہونے کا واقعہ ایک صدی قبل 1913ء میں پیش آیا تھا اور آج 2021ء میں بھی ویسے ہی حالات پیدا ہو چکے ہیں کہ ڈالر کی ویلیو کم ہو جائے گی اور جتنے بھی سرمایہ کار ڈالر کے شعبے میں گھسے ہوئے ہیں انہیں نکلنے کا موقعہ بھی نہیں ملے گا اور ان کا سرمایہ ڈوب جائے گا۔
معاشی ماہرین مچ فیررسٹین (Mitch Feierstein)نے انکشاف کیا ہے کہ یہ 2021 ء کی ایسی بریکنگ نیوز ہے کہ جس کی طرف ابھی تک کسی کا دھیان ہی نہیں جا رہا۔ امریکہ اس وقت کئی ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے۔ زمبابوے سمیت دنیا کے کئی ممالک اپنے بینکوں سے پیسا نکالنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔ عالمی منڈی میں انتہا درجے کی مندی آ چکی ہے اور امریکہ کے قرضوں میں روز افزوں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جیسے جیسے اس کے قرضے میں اضافہ ہو گا ویسے ہی اس کی ویلیو میں کمی آتی چلے جائے گی اور آہستہ آہستہ اس کی ویلیو میں 97 فیصد تک کمی آ جائے گی جس کے نتیجے میں دنیا میں دیگر کرنسیوں پر اس کا راج ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتا ہے۔ ماہر معاشیات فیررسٹین (Mitch Feierstein) کا کہنا تھا کہ معاشی منڈی کی مین اسٹریم یا پھر امریکہ میں کیا ہونے جا رہا ہے اس سے سارے بے خبر ہیں کیونکہ امریکہ کا فیڈرل ریزر کافی عرصے بعد کم ہونا شروع ہوا ہے اور اس پر قرضے کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے ۔ دنیا کے کئی ممالک نے تجارت اور دیگر معاملات میں روایتی انحصار سے ہٹ کر آزاد پالیسیوں پر غور کرنا شروع کر دیا ہے اور دنیا کے نقشے پر ابھرتی نئی معاشی قوتوں نے بھی آہستہ آہستہ اپنے پنجے گاڑنا شروع کر دیے ہیں جس وجہ سے امریکی ڈالر کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ آنے والا وقت بتائے گا کہ امریکہ کی کرنسی کی بادشاہت ختم ہونے میں کتنا وقت لگتا ہے مگر وہ وقت قریب ہے جب دنیا کی سبھی کرسیوں پر سے ڈالر کا تسلط ختم ہو جائے گا۔