ترکی فوجی تعاون کے لیے پرعزم

ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کر رہے ہیں

ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کر رہے ہیں

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

روس اور ترکی نے امریکی پابندیوں کے خلاف متحد ہونے کا اعلان کر دیا۔ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف (Sergey Lavrov) نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ترکی پر امریکی پابندیوں کے باوجود ماسکو اور انقرہ کے درمیان فوجی تعاون پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سرگئی لاروف (Sergey Lavrov)  نے ماسکو میں ترک ہم منصب مولود چاوش اولو (Mevlüt Çavuşoğlu) سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے غیر قانونی دبائو کے باوجود ترکی کے ساتھ فوجی روابط مستحکم کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ امریکا نے رواں ماہ ترکی پر روس سے میزائل دفاعی نظام ایس 400 خرید پر اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں۔

واشنگٹن کا موقف ہے کہ روس سے خریدا گیا میزائل دفاعی نظام امریکی لڑاکا طیاروں ایف 35 کے لیے مضر ثابت ہو سکتا ہے اور اس نظام کے ذریعے ماسکو، امریکی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کر لے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے عائد قدغنیں نیٹو کے رکن کو روس سے قریب کر کے اتحاد سے دور کر رہی ہیں۔ ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا اچھی طرح جانتی ہے کہ پابندیاں ترکی کو پسپائی پر مجبور نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے ترکی، روس کمبائن اسٹریٹجک پلاننگ گروپ کے 8ویں اجلاس کے موقع پر روسی ہم منصب سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اولو (Mevlüt Çavuşoğlu) نے کہا کہ پابندیاں ہماری خودمختاری پر حملہ ہیں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے لیبیا کے ساتھ ترکی کے تعاون کے موضوع پر بھی بات کی۔  انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک یا لیبیا کے باغی جنرل حفتر (Khalifa Haftar) کو یہ کہنے کا حق نہیں ہے کہ ترکی اس معاملے سے الگ ہو جائے۔ کورونا وائرس کے موضوع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وبا کے خلاف جدوجہد کے سلسلے میں روس کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے تحت ترکی میں مشترکہ طور پر ویکسین تیار کی جائے گی۔

No comments.

Leave a Reply