امریکا میں قید سابق اسرائیلی جاسوس کی رہائی

اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والا  انالیسٹ جوناتھن پولارڈ

اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والا انالیسٹ جوناتھن پولارڈ

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں 30 سال قید کاٹنے والے سابق امریکی نیوی انالیسٹ جوناتھن پولارڈ (Jonathan Pollard)  کا اسرائیل پہنچنے شاندار استقبال کیا گیا ہے۔ سابق امریکی نیوی انالیسٹ جوناتھن پولارڈ (Jonathan Pollard)  کا استقبال اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے کیا گیا جبکہ انہیں اسرائیلی شہریت دی گئی ہے۔ Former Spy Jonathan Pollard Arrives in Tel Aviv 35 Years after Arrest – The Media  Line پولارڈ (Jonathan Pollard)  کو 1987ء میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں طویل قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ 2015 ء رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا تاہم ان کے امریکا سے باہر جانے پر پابندی عائد تھی۔ گزشتہ ماہ امریکی محکمہ انصاف نے پولارڈ (Jonathan Pollard)  پر عائد سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل اسرائیل نے متعدد بار امریکہ سے جوناتھن پولارڈ (Jonathan Pollard)  کے لیے رحم کی درخواست کی تھی جس کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

پولارڈ (Jonathan Pollard)  پر الزام  تھا کہ انہوں نے رقم کے عوض ایک سال تک اسرائیل کو خفیہ معلومات فراہم کیں تھیں جبکہ 1985ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ابتدا میں اسرائیل نے اِس بات سے انکار کیا تھا کہ پولارڈ (Jonathan Pollard)  نے ان کے لیے جاسوسی کی اور وہ اِس بات پر بضد تھے کہ وہ معاون حکام کے ساتھ کام کرتے تھے تاہم  1995 میں اسرائیل نے انھیں شہریت دے دی اور 2 سال بعد انھوں نے قبول کر لیا کہ وہ ان کے ایجنٹ تھے۔ امریکی خبر رساں ادارے کو 1998 میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے پولارڈ (Jonathan Pollard)  کا کہنا تھا کہ وہ جاسوسی کے جس الزام کی سزا کاٹ رہے ہیں اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

No comments.

Leave a Reply