امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدہ ختم ہو گیا

افغان طالبان کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ کے تحت فروری 2020ء میں امن معاہدے دستخط کیے گئے تھے

افغان طالبان کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ کے تحت فروری 2020ء میں امن معاہدے دستخط کیے گئے تھے

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ ختم ہو گیا ہے، امریکا نے کہا کہ یہ معاہدے پر عملدرآمد نہیں کر رہے، تاہم مئی تک فوجیں واپس نہیں جائیں گی، جبکہ طالبان نے بھی جنگ بندی کرنے سے انکار کر دیا، معاہدہ ختم ہونے کی ساری ذمہ داری افغان حکومت پر ڈال دی گئی۔  سی این این کے مطابق ترجمان پینٹاگون کا میڈیا بریفنگ میں کہنا ہے کہ امریکا کی جو بائیڈن حکومت مئی میں افغانستان سے مکمل طور پر فوجی انخلا کا کوئی وعدہ نہیں کرے گی۔ امریکا مئی تک افغانستان سے اپنی فوجیں واپس نہیں لے کر جائے گا، کیونکہ طالبان نے امریکا کے ساتھ معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔

افغان طالبان کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ کے تحت فروری 2020ء میں امن معاہدے دستخط کیے گئے تھے، معاہدے میں طالبان کے ساتھ پرتشدد اور دہشتگردی کی کاروائیوں کو روکنے اور کالعدم تنظیموں سے تعلقات منقطع کرنے کا طے پایا تھا۔ معاہدے پر عملدرآمد کی صورت میں امریکی فوج کا مئی تک افغانستان سے انخلا ہو جائے گا، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار چھوڑنے سے چند روز قبل ہی افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد 2500 کم ہو گئی تھی۔  لیکن اب امریکا نے اعلان کیا ہے کہ مئی 2021ء تک فوجیں وہاں موجود رہیں گی۔  ترجمان پینٹاگون نے کہا ہے کہ طالبان نے دہشتگرد کاروائیاں اور افغان نیشنل سکیورٹی فورسز پر حملے روکنے کیلئے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے۔ جس کے باعث مذاکرات کو آگے بڑھانا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔  اس کے باوجود امریکا، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے پرعزم ہے۔  اسی طرح افغانستان میں امن کے لیے بین الافغان مذاکرات 12 ستمبر 2020ء  کو دوحہ قطر میں شروع ہوئے تھے۔  بین الافغان مذاکرات فریقوں کے درمیان یہ اہم براہ راست مذاکرات افغانستان میں دائمی امن لانے کی جانب پیش قدمی کی علامت قرار دیا گیا۔

امن مذاکرات کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی لمحہ اور افغانستان کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ 40 برس سے جاری جنگ اور خونریزی ختم کرے۔ افغان حکومت نے طالبان کے 6 اہم قیدی رہا کر دیے۔  مزید برآں سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے بھی نجی ٹی وی کے اپنے پروگرام میں امن معاہدہ ختم ہونے سے متعلق بتایا کہ افغان امن معاہدہ ختم ہو گیا ہے، جو کہ خطے کیلئے انتہائی بری خبر ہے،  پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ہم مئی 2021 ء تک فوجیں واپس نہیں لے کر جائیں گے، طالبان نے بھی کہہ دیا کہ ہم جنگ بندی نہیں کریں گے، ساری ذمہ داری افغان حکومت پر ڈالی گئی ہے،  اشرف غنی اس معاہدے سے خوش بھی نہیں تھے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ قطر کے ہائی پروفائل دورے پر ہیں،  لبنان کے بڑے عہدیدار پاکستان آئے، کچھ ممالک جیسا کہ سعودی عرب، ترکی، ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، کچھ ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات سفارتی بھی ہیں اور عسکری تعلقات بھی ہیں،  اس لیے ملٹری ڈپلومیسی زیادہ متحرک نظر آرہی ہے، آرمی چیف کا یہ دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ خطے میں حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply